امریکہ نے فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے چھ سینیئر حکام پر پابندیاں لگا دی ہیں۔ یہ اعلان امریکی وزارت خزانہ نے منگل کے روز کیا ہے۔ فلسطینی مزاحمتی گروپ جس کے ساتھ امریکہ چاہتا ہے کہ اسرائیل کی جنگ بندی ہو جائے اور اسرائیلی یرغمالی رہا ہو سکیں۔وزارت خزانہ نے ان نئی پابندیوں کے حوالے سے کہا ہے جن رہنماؤں پر پابندیاں لگائی گئی ہیں یہ غزہ سے باہر ہیں، ان کے علاوہ ان میں حماس کے عسکری ونگ کے سینیئر رہنما ہیں۔ علاوہ ازیں حماس کے لیے فنڈز جمع کرنے والے بھی ان میں شامل ہیں۔ یہ پابندیاں لگانے کا مقصد امریکی محکمہ خزانہ نے حماس کی فنڈنگ میں رخنہ ڈالنا بتایا ہے۔
ان میں حماس کے عسکری ونگ کے عبدالرحمان اسماعیل اور عبدالرحمان غنیمت ، ان دنوں ترکیہ میں مقیم ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ کئی کامیاب عسکری کارروائیوں میں ملوث رہ چکے ہیں۔ ان کے علاوہ ترکیہ میں ہی موجود دو اور رہنما ہیں جو روس کے ساتھ امور کو دیکھنے کے ذمہ دار ہیں۔واضح رہے امریکی اتحادی اسرائیل نے سات اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں اب تک غزہ میں ستر فیصد بچوں اور عورتوں سمیت کل 43972 فلسطینیوں کو قتل کر لیا ہے۔ یہ خونریزی کا اسرائیلی سلسلہ کامیابی سے جاری ہے۔