الہ آباد :
اتر پردیش سنی سینٹرل وقف بورڈ نے وارانسی کے گیان واپی مسجد کمپلیکس میں آثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا (اے ایس آئی)سے سروے کروانے کے ضلع عدالت کے فیصلے کے خلاف منگل کو الہ آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ دوسری جانب گیان واپی مسجد کی انتظامیہ کمیٹی ، ’انجمن انتظامیہ کمیٹی‘ نے پیر کو الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کرتے ہوئے مقامی عدالت کے حکم پر روک لگانے کی مانگ کی۔
ٹیلی ویژن چینل ریپبلک انڈیا کے پروگرام ’پانچ کا پرہار‘ پر اینکر ایشوریا کپور کے ساتھ ڈبیٹ میں وی ایچ پی کے ترجمان وجے شنکر نے پیس پارٹی کے جنرل سکریٹری شاداب چوہان سے پوچھا کہ گیان واپی کیس میں اے ایس آئی کی رپورٹ کوماننے میں کیا پریشانی ہے۔ ؟شاداب چوہان نے کہا کہ گیان واپی مسجد تھی ، ہے اور رہے گی۔ فاسٹ ٹریک کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کرنا ہمارا حق ہے۔ نچلی عدالت کے حکم سے مسجد نہیں بدل جائے گی۔ وی ایچ پی کے ترجمان وجے شنکر تیواری نے کہا ، ’اورنگ زیب ان کا ہیرو ہے ، 22 سال تک ہمارا کیس رکوایا ‘
قابل ذکر ہے کہ 8 اپریل کو وارانسی کی ایک مقامی عدالت نے اے ایس آئی سے مسجد کے پورے احاطے کو سروے کرنے کی اجازت دی تھی۔ مسجد کمیٹی کے وکیل ایس ایف اے نقوی نے ‘پی ٹی آئی کو بتایا کہ نچلی عدالت کا حکم پوچا استھل (خصوصی عبادت کی جگہ) ایکٹ 1991 کے برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہائی کورٹ میں پہلے ہی سماعت جاری ہے اور فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔ نقوی نے کہا کہ ہائی کورٹ میں فیصلہ محفوظ ہونے کے باوجود ٹرائل کورٹ نے سماعت سننے کے بعد یہ حکم منظور کیا جو غیر قانونی ہے۔ ہم ہائی کورٹ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے میں نچلی عدالت کے حکم پر روک لگائے۔