ممبئی کے دھاراوی میں 25 سال پرانی مسجد کو لے کر کشیدگی پھیل گئی ہے۔ بی ایم سی کی ٹیم مسجد کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے گرانے وہاں پہنچ گئی۔ اس کارروائی کے خلاف مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے ہنگامہ آرائی کی۔ بی ایم سی کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا گیا۔ کارروائی کے خلاف مشتعل ہجوم سڑک پر بیٹھ گیا۔ پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے۔ احتجاج کرنے والوں کو سمجھایا جا رہا ہے۔ احتجاج کرنے والے مسلم کمیونٹی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ دھاراوی میں 90 فٹ روڈ پر واقع محبوب سبحانیہ مسجد جسے غیر قانونی قرار دیا جا رہا ہے، 25 سال پرانی ہے۔ دوسری طرف بی ایم سی کا کہنا ہے کہ مسجد تجاوزات کا حصہ ہے اسے گرانے کے لیے ہمیں کارروائی کرنی ہوجبکہ مسلمان اس کے انہدام کی مخالفت کر رہے ہیں۔ مسلم کمیونٹی کے لوگ مسجد کے گرد جمعہیں ۔واضح ہو کہ 90 فٹ روڈ پر واقع 25 سال پرانی سبحانیہ مسجد کو بی ایم سی نے غیر مجاز قرار دیا تھا اور اسے آج منہدم کیا جانا ہے۔ بی ایم سی حکام کی کارروائی سے پہلے ہی کل رات سے ہی مسلم کمیونٹی کے لوگ سڑکوں پر آگئے اور پوری سڑک بلاک کردی۔
مسلم کمیونٹی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ مسجد بہت پرانی ہے اور اس کے خلاف کارروائی غلط ہے۔ ممبئی شمالی وسطی کی ایم پی پروفیسر۔ ورشا گائیکواڑ نے ، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے جی سے ملاقات کی اور انہیں دھاراوی کی محبوب سبحانیہ مسجد کو بی ایم سی کی طرف سے دیے گئے انہدام کے نوٹس کے بارے میں لوگوں کے جذبات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ کو دیے گئے خط میں لکھا ہے کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن نے دھاراوی میں ہمالیہ ہوٹل کے قریب واقع محبوب سبحانیہ مسجد کو منہدم کرنے کا نوٹس بھیجا ہے۔ مذکورہ مسجد کئی سالوں سے موجود ہے۔ دھاراوی بحالی اتھارٹی (DRP) کو اس مسجد کے تجاوزات کی تحقیقات کرنی چاہیے۔ بتایا جاتا ہے وزیر اعلیٰ سے مثبت بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ وہ متعلقہ حکام سے بات کریں گے اور توڑ پھوڑ روکنے کی یقین دہانی کرائی جائے گی۔