رائے پور :(ایجنسی)
بھارت کو ’کٹرہندو راشٹر‘ میں بدلنےکی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد، 22 جنوری بروز ہفتہ کو چھتیس گڑھ پولیس نے پرمود اگروال اور اس گروپ پر مذہبی گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں معاملہ درم کیا ہے۔
ویڈیو میں چھتیس گڑھ کے کوربا میں لوگوں کا ایک گروپ اگنی کو گواہ مانتے ہوئے مذہب کی بنیاد پر امتیاز کرنے کا عہد لیتے ہوئے دیکھا جارہا ہے۔ انہیں کہتے سنا جا سکتا ہے:’’آج، ہم سب کٹر ہندو بکی نونگرا رہائشی ، ضلع کوربا ،چھتیس گڑھ اگنی کو گواہ مان کو یہ سنکلپ لیتے ہیں کہ ہم اپنے بھارت کو ایک کٹر ہندو راشٹر بنائیں گے…. ،ہم اپنےاداروںمیں ،اپنے گھروںمیں، اوراپنےکاروبار میں صرف ہندو بھائی کو ہی رکھیں گے تاکہ ہم اپنے ہندو توا کو اور بھی زیادہ مضبوط کرسکیں ۔‘‘
شکایت کے مطابق ملزمان مذہبی تعصب پھیلا رہے تھے۔ دی کوئنٹ سے بات کرتے ہوئے، کوربا سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) بھوج رام پٹیل نے کہا کہ کوتوالی پولیس اسٹیشن میں موصول ہونے والی تحریری شکایت کی بنیاد پر پرمود اگروال اور دیگر کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153 (A) (مذہب، ذات، جائے پیدائش، رہائش، زبان وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے، اور نیک نیتی سے کام کرنے ) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہےاور تفتیش جاری ہے۔ معاملے کی نشاندہی اور تفتیش کے بعد ایف آئی آر میں مزید نام شامل کیے جا سکتے ہیں۔
اس سے پہلے اس سال کی شروعات میں، چھتیس گڑھ کے سرگوجا ضلع کے ایک گاؤں سے مبینہ طور پر ’مسلم دکانداروں‘ کے بائیکاٹ کی اپیل کرتے ہوئے ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ ویڈیو میں لوگوں کو مسلمانوں کے ساتھ کسی بھی تجارتی لین دین سے دور رہنے کا عہد کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔