آسام پولیس نے یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میگھالیہ (یو ایس ٹی ایم) کے مالک محبوب الحق کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔
محبوب الحق اس نجی یونیورسٹی ‘یو ایس ٹی ایم’ کے چانسلر بھی ہیں جو سال 2011 میں میگھالیہ کے ضلع ری بھوئی میں قائم کی گئی تھی۔
حق کو آسام پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس نے ہفتہ کی اولین ساعتوں میں گوہاٹی میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ محبوب الحق کو آسام کے سری بھومی میں ایجوکیشن ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن (ERDF) کے ذریعہ منعقدہ سینٹرل پبلک اسکول کے امتحان میں بدعنوانی کے الزامات کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔محبوب الحق اس فاؤنڈیشن کے چیئرمین ہیں، جس کے تحت دو اسکول اور یو ایس ٹی ایم چلتے ہیں۔ اس کے علاوہ حق نے پچھلے سال شمال مشرق کا پہلا نجی میڈیکل کالج بھی شروع کیا ہے۔
دراصل، جمعہ کو شری بھومی ضلع کے پاتھرکنڈی میں واقع سینٹرل پبلک اسکول میں سی بی ایس ای بورڈ کے تحت 12ویں کا امتحان چل رہا تھا۔ لیکن امتحان ختم ہونے کے بعد کچھ طلباء نے ہنگامہ شروع کر دیا۔پاتھرکنڈی پولیس اسٹیشن کے انچارج سومیشور کنور کے مطابق، جمعہ کو سینٹرل پبلک اسکول میں CBSE کلاس 12 فزکس کے امتحان کے دوران امن و امان کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔ پولیس نے یو ایس ٹی ایم کے چانسلر اور سینٹرل پبلک اسکول کے پرنسپل سمیت کل چھ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ فی الحال ان تمام لوگوں کو ضلعی عدالت نے جیل بھیج دیا ہے۔
••الحق پر بسوا کے الزامات کی بوچھار
اس معاملے کو لے کر وزیر اعلی ہمانتا بسوا سرما نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر 209 طلباء کی فہرست شیئر کی۔انہوں نے لکھا، "آسام پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور ہم تمام متعلقہ افراد سے تعاون کی توقع رکھتے ہیں”۔
محبوب الحق وہی شخص ہیں جن پر چیف منسٹر ہمانتا بسوا سرما نے چند ماہ قبل ‘فلڈ جہاد’ کا الزام لگایا تھا۔
وزیر اعلیٰ نے حق پر الزام لگایا تھا کہ وہ پڑوسی ریاست میگھالیہ کی پہاڑیوں کو کاٹ کر ایک بہت بڑا یو ایس ٹی ایم کمپلیکس بنا کر آسام کے خلاف ‘فلڈ جہاد’ چھیڑ رہےہیں۔ اس کے علاوہ سی ایم نے گزشتہ اگست میں کہا تھا کہ یو ایس ٹی ایم سے فارغ التحصیل طلباء آسام کی سرکاری ملازمتوں کے اہل نہیں ہوں گے۔پچھلے کئی مہینوں سے، وزیر اعلیٰ یو ایس ٹی ایم اور اس کے بانی حقوق کے حوالے سے کئی بیانات دے چکے ہیں۔
انہوں نے یل USTM پر جعلی ڈگریوں اور سرٹیفکیٹس جاری کرنے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا اور یہاں تک کہ پی ایچ ڈی کی ڈگریاں بغیر کسی امتحان کے فروخت کی جا رہی تھیں۔
محبوب الحق کو ‘دھوکہ باز’ قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے ان پر دھوکہ دہی کے ذریعہ او بی سی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔
دوسری طرف میگھالیہ حکومت ہمیشہ اس نجی یونیورسٹی کے ساتھ کھڑی نظر آتی ہے۔جب ‘فلڈ جہاد’ کا معاملہ سامنے آی میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما نے کہا تھا کہ USTM ریاست کے اہم تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے اور یہ بہت اچھا کام کر رہا ہے۔سوال یہ اٹھتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما محبوب الحق پر ایک کے بعد ایک الزامات کیوں لگا رہے ہیں؟
•••سی ایم آسام مخالف کیوں ؟
سینئر صحافی انیربن رائے، جو شمال مشرقی ریاستوں میں پچھلی کئی دہائیوں سے صحافت کر رہے ہیں، کہتے ہیں، ’’گزشتہ چند مہینوں سے جس طرح سے وزیر اعلیٰ ذاتی طور پر یو ایس ٹی ایم اور اس کے بانی محبوب الحق کے خلاف بول رہے ہیں، اس کے پیچھے کچھ کہانی ہے۔اس سے عوام میں حکومت کے بارے میں غلط پیغام گیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ حق ایک انتہا پسند ہے۔ STF کا استعمال بہت سنگین معاملات میں کیا جاتا ہے۔” "یو ایس ٹی ایم ایک اعلیٰ تعلیمی ادارہ ہے، اس لیے ایک پڑھے لکھے وزیر اعلیٰ کو کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہیے جس سے طلبہ کا تعلیمی کیریئر داؤ پر لگے۔ اگر ادارے میں کوئی غیر قانونی کام ہو رہا ہے، تو وزیر اعلیٰ کو اس کی تحقیقات کرنی چاہیے۔ بغیر کسی تحقیقات کے کسی پر ‘فلڈ جہاد’ کا الزام کیسے لگایا جا سکتا ہے؟”
دراصل آسام میں بنگالی نژاد مسلمان وزیر اعلیٰ ہمانتا کا ‘سافٹ ٹارگٹ’ رہے ہیں۔ مسلم کمیونٹی میں کم عمری کی شادی کا مسئلہ ہو یا تعدد ازدواج سے جڑا مسئلہ۔ ایکشن لینے کے ساتھ ساتھ سی ایم ہمانتا بھی اس معاملے پر بلند بانگ بیانات دے رہے ہیں۔
شیلانگ ٹائمز کی ایڈیٹر پیٹریشیا مکھم کہتی ہیں، "یو ایس ٹی ایم میں زیادہ تر طلباء اور اساتذہ کا تعلق آسام سے ہے۔ شاید سی ایم ہمنتا کو یہ پسند نہیں ہو سکتا ہے یا ان کا کوئی اور مقصد ہو سکتا ہے۔” "اگر ‘یو ایس ٹی ایم’ یو جی سی کے اصولوں کے مطابق چل رہی ہے، تو باقی چیزیں انہیں ہراساں کرنے کے لیے کی جا رہی ہیں۔ آسام میں بی جے پی مسلمانوں کے خلاف سیاست کر رہی ہے۔ خاص طور پر ہمنتا مسلمانوں کے خلاف کھل کر بولتے ہیں۔ اس سب کے درمیان صرف بنگالی نژاد مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔” (بی بی سی ہندی)
