نئی دہلی :(ایجنسی)
کانگریس صدر کا انتخاب قریب آ رہا ہے۔ ادے پور کے نو سنکلپ شیویر میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ کانگریس صدر کا انتخاب اگست تک کرایا جائے گا۔ اس کے لیے ریاستوں میں انتخابات کا عمل شروع ہو چکا تھا۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ راہل گاندھی ایک بار پھر کانگریس صدر بنیں گے۔ لیکن کانگریس کے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی اب بھی تذبذب کا شکار ہیں اور صدر بننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ حالانکہ یہ کوئی بڑی بات نہیں تھی کہ اگر راہل صدر نہیں بن رہے ہیں تو کسی اور کو ذمہ داری سونپی جائے۔ کئی آزاد سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ کانگریس کو جے پی نڈا کی ضرورت ہے۔
یعنی جس طرح بی جے پی میں سپریم کمان نریندر مودی اور امت شاہ کی ہے لیکن نڈا کو پارٹی صدر رکھا گیا ہے، اسی طرح کانگریس میں سونیا گاندھی کے خاندان کو کمان اپنے ہاتھ میں رکھنی چاہیے اور کسی اور کو صدر بنانا چاہیے۔لیکن پتہ نہیں کیوں کانگریس لیڈر اس کے لیے تیار نہیں ہو رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ صدر سونیا گاندھی کے خاندان کا فرد بنیں۔ اس لیے ایسا لگتا ہے کہ اگر راہل گاندھی تیار نہیں ہوئے تو آخر میں کانگریس صدر کا عہدہ پرینکا گاندھی واڈرا کے پاس جا سکتا ہے۔
وہ پارٹی کی جنرل سکریٹری ہیں اور تین سال سے زیادہ عرصے سے کانگریس کی سرگرم سیاست کر رہی ہیں۔ وہ راہل سے زیادہ آسانی سے پارٹی لیڈروں کے ساتھ مل جاتی ہیں اور ان کا مزاج 24 گھنٹے کی سیاست کرنے والا ہے، حالانکہ وہ پنجاب سے لے کر اتر پردیش تک کی سیاست میں بری طرح ناکام رہی ہیں، لیکن کانگریس لیڈران کو ان میں صلاحیت نظر آتی ہے۔