سنبھل ہر سخت موقف اپناتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ عدالتی حکم کے فوراً بعد پولیس اور انتظامیہ سروے کے لیے جامع مسجد پہنچ گئی۔ 23 نومبر کو پولیس انتظامیہ نے کہا کہ اگلے دن یعنی 24 تاریخ کو دوبارہ سروے کیا جائے گا۔ پولیس انتظامیہ کو یہ حکم کس نے دیا؟ لوگوں نے سروے کی وجہ جاننا چاہی تو سرکل آفیسر نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی۔ اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے لوگوں نے پتھراؤ شروع کر دیا۔ بدلے میں پولیس کانسٹیبل سے لے کر افسران تک سبھی نے اپنے سرکاری اور ذاتی ہتھیاروں سے فائرنگ کی جس کی ویڈیو ریکارڈنگ موجود ہے۔ جس کی وجہ سے کئی لوگ زخمی ہو گئے۔ 5 بے گناہ لوگ مارے گئے۔ سنبھل کے ماحول کو خراب کرنے کے لئے پولس اور انتظامیہ کے لوگوں کے ساتھ ساتھ عرضی داخل کرنے والے لوگ بھی ذمہ دار ہیں۔ اسے معطل کرکے اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے تاکہ لوگوں کو انصاف مل سکے اور آئندہ کوئی آئین کے خلاف ایسے غیر قانونی واقعات کا ارتکاب نہ کر سکے۔
#•• ’ بی جے پی کو سنیں گے تو کھائی میں گر جائیں گے‘
ایس پی سربراہ نے مزید کہا کہ اگر آپ بی جے پی کی بات سنیں گے تو آپ کھائی میں گر جائیں گے۔ مسلمانوں کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔ اس کے ساتھ زیادتی ہوئی۔ سی او نے گالی گلوچ کی اور لاٹھی چارج کیا۔ اس کے بعد پتھراؤ ہوا۔ فلم سابرمتی دیکھ کر بڑا لیڈر بننے کے لیے یہ سب کیا۔ ہمارا وفد ٹھیک ہو جائے گا۔ ایس پی چیف نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو ووٹ لوٹتے ہیں۔ تشدد اس لیے کیا گیا کہ ووٹوں کی لوٹ مار کی بات نہ ہو۔ یہ سب ناکامی چھپانے کے لیے کیا۔ دباؤ بنانے کے لیے ایف آئی آر میں ہزاروں لوگوں کے نام شامل کیے گئے۔