ممبئی:(ایجنسی)
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے جمعہ کی رات الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا مقصد شیو سینا کو ختم کرنا ہے کیونکہ وہ ہندو ووٹ بینک کو شیئر نہیں کرنا چاہتی۔ ٹھاکرے نے بی جے پی اور شیوسینا کے باغی ایم ایل اے ایکناتھ شندے کو چیلنج کیا کہ وہ شیوسینا کے کارکنوں اور لوگوں کواپنے حق میں کر کے دکھائیں۔ پارٹی کے کونسلروں کو آن لائن خطاب کرتے ہوئے شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پارٹی کے عام کارکنان ان کا ’سرمایہ‘ہیں اور جب تک وہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں، وہ دوسروں کی تنقید کی پرواہ نہیں کرتے۔ ’’جو جانا چاہتے ہیں جائیں… میں ایک نئی شیوسینا بناؤں گا۔‘‘
ٹھاکرے نے کہا، ’’شیو سینا کو اپنے ہی لوگوں نے دھوکہ دیا ہے۔‘‘ٹھاکرے نے پارٹی کارکنوں سے کہا، ’’شیو سینا کے باغی ممبران اسمبلی کو اسمبلی انتخابات کے لیے ٹکٹ دیا گیا تھا، جب کہ آپ جیسے بہت سے شیوسینک نامزدگیوں کے خواہشمند تھے۔ یہ لوگ آپ کی محنت کے بل بوتے پر منتخب ہو کر مطمئن ہو گئے جبکہ آپ اس مشکل وقت میں بھی پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘‘
انہوںنے کہا ،’’میں نے اتحاد کے شراکت داروں سے متعلق شکایات کو دیکھنے کے لیے ایکناتھ شندے سے بات کی تھی۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ ایم ایل ایز دباؤ ڈال رہے ہیں کہ شیوسینا کو بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہئے۔ میں نے ان سے کہا کہ ان ایم ایل اے کو میرے پاس لے آؤ، آئیے اس پر بات کرتے ہیں۔‘‘ ٹھاکرے نے کہا، ’’بی جے پی نے ہمارے ساتھ برا سلوک کیا اور وعدوں کو پورا نہیں کیا۔ کئی باغیوں کے خلاف مقدمات درج ہیں۔ لہٰذا، اگر وہ بی جے پی کے ساتھ جائیں گے تو وہ صاف ہوجائیں گے، اگر وہ ہمارے ساتھ رہیں گے تو انہیں جیل جانا پڑے گا۔ کیا یہ دوستی کی علامت ہے؟‘‘
شیو سینا کے سربراہ نے شندے کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، ’’اگر شیو سینا کا کوئی کارکن وزیر اعلیٰ بننے والا ہے تو آپ کو اس (بی جے پی) کے ساتھ جانا چاہیے۔ لیکن، اگر آپ ڈپٹی چیف منسٹر بننے جارہے ہیں تو آپ کو بتانا چاہئے تھا، میں آپ کو ڈپٹی چیف منسٹر بنا دیتا، عہدے سے استعفیٰ دینے کو تیار ہوں۔