نئی دہلی: راشٹریہ سوم سویک سنگھ (آر ایس ایس) کے ترجمان ’پنج جنیہ‘ نے بالی ووڈ کے سپر اسٹار عامر خان کی ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کی اہلیہ سے ملاقات پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ آر ایس ایس کے ترجمان نے اس کے علاوہ اس بات پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا ہے کہ عامر خان چینی مصنوعات کی تشہیر کیوں کرتے ہیں اور ان کی فلمیں چین میں کیوں کامیاب ہوتی ہیں۔
آر ایس ایس کے ترجمان پنچ جنیہ میں ’ڈریگن کا پیایا خان‘ کے عنوان سے شائع ہونے والے مضمون میں کہا گیا ہے کہ آزادی سے پہلے اور بعد میں لگاتار حب الوطنی کے جذبہ کو فروغ دینے والی فلمیں بنائی گئیں لیکن اب سنیما کو مغرب کی ہوا لگ گئی اور یہ زوال سے دو چار ہو گئی۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ اب گزشتہ 5-6 سالوں سے ایک بار پھر حب الوطنی سے سرشار فلمیں بنائی جا رہی ہیں لیکن دوسری طرف ایسے اداکار اور فلمساز بھی ہیں جنہیں ہندوستان سے دشمنی رکھنے والے چین اور ترکی جیسے ممالک زیادہ پسند ہیں۔
مضمون میں کہا گیا ہے کہ ’’مسلم امّہ کا خلیفہ بننے کو بے تاب ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کی بیوی کے ساتھ عامر خان کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔ چین میں عامر خان کی فلمیں کیوں بہترین کاروبار کرتی ہیں جبکہ دیگر ستارے اور تخلیق کار ناکام ہو جاتے ہیں۔ عامر خان چینی کمپنی ویوو موبائل کے برینڈ امبیسڈر ہیں جوکہ سلامتی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔‘‘
مضمون میں کہا گیا ہے، ’’ایسا کیوں ہے کہ عامر خان کی دنگل چین میں خوب کاروبار کرتی ہے لیکن اسی پسِ منظر میں بنی سلمان خان کی فلم سلطان دھول چاٹ جاتی ہے۔ اگر عامر خان خود کو سیکولر مانتے ہیں تو ترکی میں شوٹنگ کے بارے میں کیوں سوچ رہے ہیں جبکہ وہ ملک تو مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حمایت کرتا ہے۔‘‘
آر ایس ایس کے ترجمان میں مزید لکھا ہے، ’’لوگ عامر خان کا وہ انٹرویو ابھی بھولے نہیں ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’میری بیوی کرن راؤ کو ڈر لگتا ہے اور ہندوستان میں عدم رواداری کا دور دورہ ہے۔‘‘ آر ایس ایس نے الزام عائد کیا ہے کہ عامر خان ایسے ملک کے لیڈر کے اشارے پر کیوں چل رہے جس کی حکمرانی میں صحافی سب سے زیادہ تعداد میں قید کیے گئے۔ نیز وہاں انسانی حقوق کی پامالی عام بات ہے اور سوشل میڈیا پر بھی آئے دن پابندی لگتی رہتی ہے۔