ہندوستانی نژاد امریکی ظہران ممدانی نے نیویارک شہر کا میئر بننے کی طرف پہلا قدم عبور کر لیا ہے۔ ممدانی نے منگل کی رات میئر کے عہدے کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے پرائمری الیکشن میں جیت کا اعلان کیا۔ اس الیکشن میں ان کے حریف اینڈریو کوومو نے شکست قبول کر لی ہے۔ اگرچہ اس انتخاب کا حتمی فیصلہ ‘رینک چوائس ووٹنگ’ یعنی RCV کے ذریعے ہوگا، لیکن 33 سالہ ڈیموکریٹک رہنما ممدانی اس دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔
RCV ایک انتخابی نظام ہے جس میں ووٹرز امیدواروں کو ان کے بیلٹ پر ترجیح کی بنیاد پر درجہ بندی کرتے ہیں۔ ممدانی نے حامیوں سے خطاب میں کہا کہ آج رات ہم نے تاریخ رقم کی۔ میں نیویارک شہر کے میئر کے عہدے کے لیے آپ کی ڈیموکریٹک پارٹی کا امیدوار ہوں گا۔ جنسی طور پر ہراساں کرنے کے اسکینڈل کے بعد واپسی کی کوشش کرنے والے کوومو نے حامیوں کو بتایا کہ انہوں نے ممدانی کو فون کرکے مبارکباد دی ہے۔ کوومو نے حامیوں سے کہا، آج
•••موجودہ میئر ایرک ایڈمز سے مقابلہ کریں گے۔
اگر مامدانی یہ انتخاب جیت جاتے ہیں تو وہ نیویارک شہر کے پہلے مسلمان اور ہندوستانی نژاد امریکی میئر بن جائیں گے۔ موجودہ میئر ایرک ایڈمز نے ڈیموکریٹک پارٹی کے پرائمری الیکشن میں حصہ نہیں لیا اور وہ دوبارہ آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ نیویارک سٹی بورڈ آف الیکشنز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق ممدانی کو اینڈریو کوومو سے زیادہ ووٹوں پر ترجیح دی گئی۔ رینکڈ چوائس ووٹنگ میں شمار کیے جانے والے ووٹوں کی تعداد مزید کم ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے ممدانی کی برتری زیادہ یقینی سمجھی جا رہی ہے۔کی رات اس کی رات ہے۔ ۔ وہ جیت گیا۔