شاہجہانپور :
کورونا وائرس کے بحران کے درمیان ملک میں ہولی کے تہوار کی تیاریوں کی شروعات ہوگئی ہیں۔ اترپردیش میں شاہجہاں پور کی ہولی بہت مشہور ہے۔ لیکن اس بار ہولی کے جشن کے لئے خصوصی تیاری کی جارہی ہے۔ یہاں کی انتظامیہ نے علاقے کی تقریباً 40 مساجد کو پلاسٹک کی چادروں سے کور کیا ہے ، تاکہ ہولی کے دن یہاں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔
دراصل یوپی میں شاہجہاں پور کی ہولی بہت زیادہ سرخیوں میں رہتی ہے۔ یہاں ہولی کا جشن مناتے ہوئے ایک جلوس نکالا جاتا ہے ، جس میں لاٹ صاحب (انگریز حکومت کے افسر) کے مجسمہ کو ایک بیل گاڑی میں بٹھایا جاتا ہے اور اس پر جوتے برسائے جاتے ہیں۔
خبر رساں ادارہ پی ٹی آئی کے مطابق انتظامیہ نے اس جلوس کے لیے خصوصی تیاری کی ہے۔ جلوس کے روٹ میں جہاں پرمساجد پڑتی ہیں ، ان کے آس پاس سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے اور ہر طرح سے مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔
شاہجہاں پور ایس پی سنجے کمار کے مطابق جلوس کے روٹ میں پڑنے والی مساجد کو پلاسٹک کی چادروں سے ڈھکا جارہا ہے تاکہ کوئی بھی شخص جلوس کے دوران ان پر رنگ نہ پھینکے ،جس سے ماحول خراب ہونے کی صورت حال پیداہو ۔ ایس پی کے مطابق کچھ مساجد ڈھک د ی گئی ہے، جبکہ تمام کو 28 مارچ سے پہلے ہی کوور کیا جائے گا۔
ایس پی کے مطابق جلوس کے روٹ پر الگ الگ حصوں میں بیریکیڈنگ کی گئی ہے ، جبکہ کچھ راستے بند کردیئے گئے ہیں۔ اس روٹ میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں اور ڈرون کیمروں سے بھی نگرانی کی جارہی ہے۔
بتادیں کہ جوتا مار ہولی 18 ویں صدی سے شاہجہانپور میں منائی جاتی ہے۔ تبمقامی لوگوں نے برطانوی حکمران کے خلاف برہمی کا اظہار کرنا شروع کیا تھا۔ جب 1947 میں ملک کو آزادی ملی جب بھی اس روایت کو جاری رکھاگیا۔ جوتامار ہولی کو دو حصوں میں منایا جاتا ہے ، جہاں بڑے لاٹ صاحب اور چھوٹے لاٹ صاحب کا جلوس نکالا جاتا ہے۔