روس کے ساتھ امن معاہدے کے درمیان امریکہ یوکرین پر مسلسل دباؤ ڈال رہا ہے۔ اب امریکہ نے یوکرین کے صدر ولڈومیر زیلنسکی کو ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دیے گئے بیان پر گھیر لیا ہے۔ امریکہ نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف بیانات دینے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ یوکرین کو ٹرمپ کی بات مان کر سمجھوتہ کرنا چاہیے۔
امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز نے کہا ہے کہ یوکرین یہ بھول رہا ہے، اسے امریکہ کے ساتھ 500 ارب ڈالر (تقریباً 5 لاکھ کروڑ روپے) کے معدنی معاہدے پر دستخط کرنے ہیں۔ امریکہ یہ رقم ہتھیاروں اور دیگر تعاون کے لیے مانگ رہا ہے۔والٹز کے اس بیان کو زیلنسکی کے خلاف پیچیدگیوں کو سخت کرنے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اگر زیلنسکی نے مزید بات کی تو ٹرمپ انتظامیہ سخت ایکشن لے سکتی ہے۔والٹز نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر یوکرین امریکہ کے ساتھ 5 لاکھ کروڑ روپے کے معدنی معاہدے پر دستخط نہیں کرتا ہے تو ہم مزید منصوبوں کے بارے میں بات کریں گے۔
ٹرمپ روس کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے یوکرین کے صدر پر مسلسل دباؤ ڈال رہے ہیں۔ حال ہی میں امریکی صدر نے زیلنسکی کو ڈکٹیٹر کہا تھا۔ ٹرمپ نے کہا کہ زیلنسکی یوکرین میں انتخابات نہیں کروا رہے اور غلط طریقے سے اقتدار میں بیٹھے ہیں۔ٹرمپ نے زیلینکسی کو ایک غیر مقبول رہنما بھی قرار دیا ہے۔ دوسری جانب زیلنسکی نے ٹرمپ کے خلاف محاذ کھولتے ہوئے انہیں جھوٹا قرار دیا تھا۔
امریکہ یوکرین اور روس کے درمیان جلد امن معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن حالات ابھی تک اٹکے ہوئے ہیں۔