جونا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور اور متنازعہ سادھو یتی نرسنگھانند نے جمعرات کو بتایا کہ انہوں نے اپنے خون سے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے، جس میں بنگلہ دیش اور پاکستان میں ہندوؤں کے تحفظ کے لیے فوجی مداخلت پر زور دیا ہے۔ شری ددھیشورناتھ مٹھ کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے یتی نرسنگھانند نے کہا کہ یہ خط ان ممالک میں ظلم و ستم کا سامنا کرنے والے ہندوؤں کی حفاظت کے لیے فوری کارروائی کی اپیل ہے۔ خون سے لکھا ہوا خط ڈاکٹر م ادت تیاگی اور یتی سنیاسی نمختلف سناتنی دھرم گروؤں کے پاس اس کی حمایت میں ان کے دستخط کے لیے لے جائیں گے جبکہ پہلا دستخط شری مہنت نارائن گری مہاراج نے کیا، جنھوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم مودی کو دنیا بھر میں ہندوؤں کی حفاظت کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے۔ اس موقع پر دیگر مذہبی شخصیات بشمول یتی ستیہ دیوانند، یتی رامسوروپانند اور یاتی ستیانند بھی موجود تھے۔ یتی نرسنگھس نند ماضی میں اپنے متنازعہ بیانات اور اقدامات کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ان کی تازہ ترین اپیل ہندوستانی حکومت کی طرف سے سخت ردعمل کی وکالت میں مذہبی رہنماؤں کو جمع کرنے کی کوشش ہے۔ اس اقدام نے بین الاقوامی امور سے متعلق سیاسی فیصلوں پر اثر انداز ہونے اور بیرون ملک اقلیتی برادریوں کے تحفظ میں مذہبی شخصیات کے کردار پر بحث کو جنم دیا ہے۔ – ایجنسیوں کے ان پٹ کے ساتھ