حیرت انگیز … یوکرین کے صدر زیلنسکی کی وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے جھڑپ ہوگئی۔ امریکہ کے نائب صدر کو زیلنسکی کو ڈانٹنا پڑا۔ ایسا منظر عالمی سفارتکاری میں آج تک نہ دیکھا گیا اور نہ سنا گیا۔ جمعے کو جب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے آئے تو توقع کی جا رہی تھی کہ وہ اپنا موقف ترک کر کے جنگ کے خاتمے کی طرف بڑھیں گے، لیکن یہاں ہوا اس کے برعکس۔ زیلنسکی کا کیمرے کے سامنے دنیا کے سب سے طاقتور آدمی سے ٹکراؤ ہوا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر زیلنسکی نے کھل کر بحث کی۔ جب زیلنسکی نے روسی صدر پتن کو "قاتل” کہا تو ٹرمپ نے زیلنسکی کی سرزنش کی اور کہا کہ انہیں شکرگزار ہونا چاہیے کہ جنگ کو ختم کیا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے کہا ، "آپ یہ بتانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں کہ ہم کیا محسوس کر رہے ہیں۔” انہوں نے یوکرائنی صدر سے کہا کہ یا تو روس کے ساتھ "معاہدہ” کریں ورنہ ہم اس پچڑےسے باہر ہو جائیں گے۔
ماحول کو بگڑتا دیکھ کر پاس ہی بیٹھے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی زیلنسکی پر حملہ کرتے ہوئے اسے ’’بے حیائی‘‘ قرار دیا۔ زیلنسکی کو بولنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا گیا، لیکن ان کی بات کاٹ دی گئی۔ یہ غیر معمولی واقعہ اس وقت پیش آیا جب ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کو روس کے ساتھ جنگ بندی کے لیے ’’ڈیل‘‘ کرنا ہوگی۔انہوں نے ظنزا کہا آپ ہمارے ہتھیاروں ہر ٹکے ہو ورنہ کیا حیثیت ہے”پاگل روسیوں نے یوکرین کے بچوں کو جلاوطن کیا اور ان کے ملک پر تین سالہ حملے کے دوران جنگی جرائم کا ارتکاب کیا،” ٹرمپ نے غصے میں آکر زیلنسکی کو بتایا کہ وہ "ہم پر بالکل بھی شکرگزار نہیں ہیں اور یہ اچھا نہیں ہے۔” آپ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں سے جوا کھیل رہے ہیں۔ آپ تیسری عالمی جنگ کا جوا کھیل رہے ہیں اور جو کچھ آپ کر رہے ہیں وہ یوکرین کے لیے انتہائی توہین آمیز ہے۔‘‘ اس سے قبل دونوں رہنما اچھی طرح اور اچھے ماحول میں بات کر رہے تھے۔