دہلی اسمبلی انتخابات سے قبل عام آدمی پارٹی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے 7 ایم ایل ایز نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس میں ترلوک پوری کے ایم ایل اے روہت مہرولیا، جنک پوری کے ایم ایل اے راجیش رشی، کستوربا نگر کے ایم ایل اے مدن لال، پالم ایم ایل اے بھاونا گوڑ، مہرولی ایم ایل اے نریش یادو، آدرش نگر سیٹ سے پون شرما اور بجواسن سیٹ سے ایم ایل اے بی ایس جون کے نام شامل ہیں۔
عام آدمی پارٹی سے مستعفی ہونے والے ایم ایل اے نے اپنے خط میں کہا کہ پارٹی اب اس ایماندار نظریہ سے پوری طرح ہٹ چکی ہے جس پر عام آدمی پارٹی کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ مجھے عام آدمی پارٹی کی یہ حالت دیکھ کر بہت دکھ ہوا ہے۔ مہرولی کے ایم ایل اے نریش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا۔ انہوں نے لکھا کہ میں ایمانداری کی سیاست کے لیے عام آدمی پارٹی میں شامل ہوا تھا، لیکن آج ایمانداری کہیں نظر نہیں آرہی۔ میں نے مہرولی اسمبلی سیٹ پر پچھلے 10 سالوں سے 100 فیصد سے زیادہ ایمانداری کے ساتھ کام کیا ہے۔ مہرولی کے لوگ جانتے ہیں کہ میں نے ایمانداری کی سیاست کی ہے، اچھے سلوک کی سیاست کی ہے اور کام کی سیاست کی ہے۔ لیکن عام آدمی پارٹی اب پوری طرح کرپشن میں ملوث ہے۔ نریش یادو نے کہا کہ علاقے کے لوگوں نے مجھ سے کہا کہ اس پارٹی کو چھوڑ دیا جائے کیونکہ اس نے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی میں کچھ ہی لوگ رہ گئے ہیں جو ایمانداری کی سیاست کرتے ہیں۔ میں صرف اسی سے دوستی رکھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی انا تحریک کے ذریعے ابھری ہے۔ پارٹی کا مقصد ہندوستانی سیاست سے کرپشن کا خاتمہ تھا لیکن مجھے دکھ ہے کہ پارٹی اس حوالے سے کوئی کام نہیں کر سکی۔