نئی دہلی (آر کے بیورو):ایک سال کے طویل عرصے کے بعد آخر کار ملک کے معروف باوقار تعلیمی ادارے جامعہ ملیہ اسلامیہ کو نیا وائس چانسلر مل گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے اسکول آف لینگویجز کے پروفیسر کااس عہدے پر تقرر کیا ہے۔ ۔ ان کی تقرری پانچ سال کے لیے کی گئی ہے۔ مرکزی حکومت کی ڈپٹی سکریٹری شریا بھردواج نے جے ایم آئی کے رجسٹرار کو خط لکھ کر اس سلسلے میں جانکاری دی
جے این یو کے پروفیسر مظہر آصف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر مقرر: مرکزی وزارت تعلیم
— پریس ٹرسٹ آف انڈیا (@PTI_News) 24 اکتوبر 2024
••کون ہیں پروفیسر آصف مظہر
پروفیسر آصف اس وقت جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے سینٹر فار فارسی اینڈ سنٹرل ایشین اسٹڈیز کے اسکول آف لینگوئج، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز میں پروفیسر ہیں۔ انہیں تصوف اور ہندوستان کی قرون وسطی کی تاریخ میں مہارت حاصل ہے۔ انہوں نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم حاصل کی اور جے این یو سے پی ایچ ڈی بھی مکمل کی۔ ان کے پاس یو جی سی پوسٹ ڈاکٹر کی ڈگری بھی ہے۔ پروفیسر آصف کو صرف پوسٹ گریجویٹ سطح پر تدریس کا 20 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے۔ ان کی زیر نگرانی 8 ریسرچ اسکالرز پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کر چکے ہیں۔
پروفیسر مظہر آصف مختلف مرکزی اداروں اور شعبہ جات میں بننے والی اہم کمیٹیوں کے رکن اور چیئرمین رہ چکے ہیں۔ مرکزی حکومت کی قومی تعلیمی پالیسی بنانے کی ڈرافٹنگ کمیٹی کے علاوہ وہ وزارت تعلیم کی قومی مانیٹرنگ کمیٹی برائے تعلیم کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ جواہر لعل نہرو اور مولانا عبدابوالکلام ازاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن ہونے کے علاوہ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور پانڈیچیری یونیورسٹی کے اکیڈمک اور فنانشل آڈٹ کے لیے یو جی سی کی طرف سے تشکیل دی گئی ہائی پاور کمیٹی کے رکن بھی ہیں پروفیسر آصف نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ، گوہاٹی کے ریجنل سینٹر کے چیئرمین ہونے کے علاوہ حکومت ہند کے ٹرانسلیشن مشن آف انڈیا کی مشاورتی کمیٹی کے رکن ہونے کے علاوہ وہ قومی کونسل برائے فروغ اردو کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔
••کئی چیلنج ہیں سامنے
یہ اتفاق ہی ہے ان کی تقرری سے عین قبل جامعہ میں دسہرہ سےمتعلق پروگرام پر طلباء کے درمیان جھڑپ ہوئی اور جامعہ پولیس چھاؤنی بن گیا تھا جامعہ نے این آرسی موومنٹ کے دوران تشدد کاخو نیں دور بھی دیکھا نئے وی سی کو انتظامی اور تعلیمی سطح پر کئی چیلنجوں کا سامنا کرنا یوگاـ