ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں ،جاری سیاسی اتھل پتھل کے دوران عبوری حکومت کے نگراں محمد یونس نے بنگلہ دیش میں موجودہ بحران کا ذمہ دار بھارت کو ٹھہرایا ہے۔ بنگلہ دیش کے سیاسی اتحاد نائکر اویکا کے صدر محمود الرحمان منا نے اتوار کو یونس سے ملاقات کے بعد یہبات کہی ۔ منّا کے مطابق محمد یونس نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کا موجودہ بحران ان کے ملک جیسا ہی ہے۔
بنگلہ دیش میں گزشتہ چند دنوں سے محمد یونس کے خلاف مظاہروں میں اضافہ ہوا ہے۔ بنگلہ دیش کی مرکزی سیاسی جماعت بی این پی نے انتخابات کا مطالبہ تیز کر دیا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ ہفتے بنگلہ دیش کے آرمی چیف نے ایک دربار (کمانڈنگ افسران کے ساتھ بند کمرے کی میٹنگ) میں کہا تھا کہ دسمبر تک انتخابات ہوں اور اقتدار منتخب حکومت کے حوالے کر دیا جائے۔ اس کے بعد محمد یونس نے استعفیٰ دینے کا ارادہ کیا اور میڈیا میں یہ خبر پھیل گئی جسے دباؤ کو ختم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا گیا۔ نوبھارت ٹائمس اور اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اب یونس نے اپنے خلاف ملک میں بڑھتے ہوئے غصے کو بھارت کے خلاف موڑنے کی کوشش کی ہے۔چیف ایڈوائزر محمد یونس نے اتوار کو منان سمیت سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔ میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نگری اوکیہ کے صدر نے کہا، ‘انہوں نے (یونس) یہ کہہ سکتا کر بحث شروع کی کہ ہم ایک بڑے بحران میں ہیں۔ اس بحران سے ان کا مطلب بھارتی تسلط کی سازش ہے۔ بھارتی تسلط ہمارے اندر اس تبدیلی کو بالکل قبول نہیں کرنا چاہتا۔ اگر ممکن ہو تو وہ ہمیں ایک دن میں تباہ کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ یہ ان کے الفاظ تھے۔