نئی دہلی– میرے اوپر انصاف کے پردے میں مرکزی حکومت کے اشارے پر جتنے مظالم ڈھائے گئے مجھے بدنام کرنے ذلیل کرنے کے لئے جو حربے استعمال کئے گئے آزاد ہندوستان میں اعظم خاں کے بعد شاید میں واحد شخص ہوں گا۔ یہ بات امانت اللہ خاں نے شاہین باغ میں منعقدہ ایک میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ میرے اوپر ۲۵۸روپے ڈکیتی کا بھی مقدمہ درج کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ سب اس لئے ہوا کہ میرا نام امانت اللہ خاں ہے اور آپ پر ہونے والے مظالم اور نا انصافی کے خلاف لڑتا ہوں، میری تمام سیاسی جدوجہد ان لوگوں کے لئے ہے جو انصاف سے محروم ہیں جو بے اسرا اور بے سھارا ہیں۔ امانت اللہ خاں نے کہا کہ حکمراں یہ بھول جاتے ہیں کہ ان سے بھی بڑی ایک طاقت ہے جسے ہم اللہ کہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کچھ طاقتیں اوکھلا کا ماحولُ خراب کرنا چاہتی ہیں، مجھے مٹانے، مجھے برباد کرنے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں، مسلم رائے دہندگان کی تقسیم کے لئے سازشیں رچی جارہی ہیں تاکہ بی جے پی کی جیت کی راہ ہموار ہوسکے لیکن مجھے اللہ کی ذات سے امید ہے کہ عوام ان سازشوں کو ناکام بنادیں گے۔
امانت اللہ خاں نے کہا کہ ہندوستان کی تمام سیاسی جماعتیں اپنے امیدوار صرف مسلم اکثریتی حلقوں میں اتاررہی ہیں تاکہ مسلم ووٹ تقسیم ہو اور ان کے امیدوار بی جے پی منتخب کر رہی ہے لہذا اس سازش کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ امانت اللہ خاں نے کہا کہ اوکھلا کی میں نے اپنے لہو سے ابیاری کی، انھوں نے انتہائی جذباتی انداز میں کہا کہ میرے اوپر الزام لگانے والوں کو سوچنا چاہیے کہ میرے خلاف ہندوستان کی تمام ایجنسیوں نے مقدمات درج کئے ہر ایجینسی نے تحقیقات کیں اور اللہ نے مجھے سرخروئی عطا کی۔ انھوں نے کہا اس غریب کی جھولی خالی ہے یہاں صرف محبتیں ملیں گی۔ امانت اللہ خاں نے کہا کہ اوکھلا باوقار غیرت مند باشعور لوگوں کا علاقہ ہے یہاں ہندوستان کی تقریبا تمام ملی جماعتوں کے مرکزی دفاتر ہیں چنانچہ یہاں سے اٹھنے والی اواز یہاں کے عوامی فیصلے پورے ملک پر اثر انداز ہوتے ہیں، لہذا مجھے یقین ہے کہ عوام کسی سازش کا شکار نہیں ہوں گے اور ان طاقتوں کو شکست فاش دیں گے جو ان کے ووٹوں کی تقسسیمُ کے ذریعہ بے جے پی کے لئے راستہ ہموار کررہے ہیں یا غیر اعلانیہ طور پر بی جے پی کے معاون ہیں