نئی دہلی:(ایجنسی)
وراٹ کوہلی کے ٹیم انڈیا ٹی-20 ٹیم کی کپتانی سے ہٹنے کا اعلان کرنے کے بعد اب خبر آرہی ہے کہ روی شاستری کے بعد انل کمبلے ہندوستانی ٹیم کے چیف کوچ بن سکتے ہیں۔ دراصل، ٹی-20 عالمی کپ کے بعد چیف کوچ روی شاستری، گیند بازی کوچ بھرت ارون اور فیلڈنگ کوچ آر شری دھر کی مدت ختم ہو رہی ہے۔ اسی لئے بی سی سی آئی ایک بار پھر چیف کوچ عہدے کے لئے انل کمبلے سے رابطہ کرنے کی تیاری میں ہے۔
سابق کپتان انل کمبلے سال 2016 میں ہندوستانی ٹیم کے چیف کوچ تھے، مگر اس کے بعد وراٹ کوہلی کے ساتھ اختلاف کی خبر آنے کے بعد سال 2017 میں انہوں نے عہدے سے ہٹنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بی سی سی آئی نے آئندہ ماہ ہونے والے ٹی-20 عالمی کپ کے لئے مہندر سنگھ دھونی کو مینٹر بنایا ہے اور اس کے ایک ہفتے بعد یعنی جمعرات کو کوہلی نے ہندوستانی ٹی-20 ٹیم کی کپتانی چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے۔
4 سال پہلے انل کمبلے کے ہٹنے کے بعد وراٹ کوہلی نے روی شاستری کو ان کی جگہ تقرری کرنے کی حمایت کی تھی۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، اب انل کمبلے کو واپس لانے کے طریقے کو تلاش کیا جا رہا ہے۔ یہ مانا جاتا ہے کہ بی سی سی آئی صدر سوربھ گانگولی چاہتے تھے کہ انل کمبلے سال 2017 میں بھی کوچ بنے رہیں۔ انل کمبلے 2016 میں چیف کوچ بنے تھے اور اس کے بعد سال 2017 آئی سی سی چمپئنز ٹرافی میں ٹیم انڈیا فائنل میں پہنچی تھی، جہاں پاکستان سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ انل کمبلے فی الحال ابوظہبی میں ہیں اور وہ آئی پی ایل فرنچائزی کنگس الیون پنجاب کے چیف کوچ ہیں۔
ایسی بھی خبر ہے کہ انل کمبلے سے رابطہ کرنے کا فیصلہ لینے سے پہلے بی سی سی آئی نے سری لنکا کے سابق کپتان مہیلا جے وردھنے سے رابطہ کیا تھا۔ حالانکہ، مہیلا جے وردھنے کے لئے کہا جاتا ہے کہ وہ سری لنکا ٹیم اور آئی پی ایل فرنچائزہ کو کوچنگ دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ مہیلا جے وردھنے ممبئی انڈینس کے کوچ ہیں۔ اگر انل کمبلے، روی شاستری کی جگہ پر کام کرنے کے لئے رضا مند ہوجاتے ہیں تو انہیں آئی پی ایل فرنچائزی پنجاب کنگس الیون کا ساتھ چھوڑنا ہوگا، کیونکہ بی سی سی آئی ایکٹ کے مطابق، ہندوستانی کوچ کوئی اور کرکٹ ذمہ داری نہیں لے سکتا۔
سال 2016 میں جب انل کمبلے کو پہلی بار چیف کوچ مقرر کیا گیا تھا تو ہر کسی کو امید تھی کہ وراٹ کوہلی اور ان کی جوڑی ہندوستانی کرکٹ کو کافی آگے تک لے جائے گی، مگر دونوں کے درمیان تال میل نہیں بیٹھ پایا اور اختلافات کی خبریں بھی آنے لگیں۔ انل کمبلے نے اپنے استعفیٰ میں کہا بھی تھا کہ وہ حیران تھے کہ وراٹ کوہلی کو ان کے طور طریقوں پر اعتراض ہے۔ انل کمبلے نے کہا تھا کہ بی سی سی آئی نے ان کے اور وراٹ کوہلی کے درمیان اختلافات کی خبروں کو سلجھانے کی کوشش بھی کی تھی۔