اردو
हिन्दी
مئی 13, 2025
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں

بھارت اور بنگلہ دیش کی ایک دوسرے پر تجارتی پابندیاں  بڑھتی کشیدگی کا اشاریہ  ہیں؟

1 ہفتہ پہلے
‏‏‎ ‎‏‏‎ ‎|‏‏‎ ‎‏‏‎ ‎ خبریں
A A
0
117
مشاہدات
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

کئی ماہ تک بیان بازی کے بعد بھارت اور بنگلہ دیش کی جانب سے حال ہی میں ایک دوسرے کے خلاف تجارتی پابندیاں عائد کی گئی ہیں جن کی وجہ سے دونوں ممالک میں بڑے پیمانے پر کاروبار متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوا ہے۔
گذشتہ ماہ بنگلہ دیش نے بھارت سے سوتی دھاگے کی زمینی راستے سے درآمد محدود کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ مقامی صنعتوں کو غیر ملکی سستی مصنوعات کے اثرات سے تحفظ دیا جا سکے۔ڈھاکہ کی جانب سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں لیا گیا جب انڈٰیا نے اچانک بنگلہ دیش کو فراہم کردہ وہ سہولت ختم کرنے کا اعلان کیا جس کے تحت بنگلہ دیشی مصنوعات بھارت کی بندرگاہوں اور ایئر پورٹس کے راستے بیرون ملک برآمد کی جاتی تھیں۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات اگست 2024 میں بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے ہی تناو کا شکار ہیں۔ شیخ حسینہ اقتدار سے معزولی کے بعد سے بھارت میں موجود ہیں اور بنگلہ دیش میں نوبل انعام یافتہ محمد یونس عبوری حکومت کی سربراہی کر رہے ہیں۔بنگلہ دیش نے بھارت سے شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کا بھی بارہا مطالبہ کیا ہے تاکہ اُن کے خلاف بنگلہ دیش میں زیر التوار عدالتی کارروائیاں مکمل کی جا سکیں۔ شیخ حسینہ پر منی لانڈرنگ اور کرپشن کے ساتھ ساتھ سنگین جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔ حسینہ واجد ان الزامات کی تردید کرتی رہی ہیں جبکہ انڈیا نے ان کی حوالگی کے بنگلہ دیش کے مطالبے کا کبھی باضابطہ جواب نہیں دیا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان موجودہ کشیدگی اور تناؤ کی وجہ سے کاروباری کمپنیاں نقصان اٹھا رہی ہیں۔ سوتی دھاگہ بنگلہ دیش میں کپڑوں کی صنعت کے لیے ناگزیر خام مال ہے جو اب بھی سمندری اور ہوائی راستوں سے بھارت  سے بنگلہ دیش لایا جاتا ہے
دونوں ممالک کے درمیان موجودہ کشیدگی اور تناؤ کی وجہ سے کاروباری کمپنیاں نقصان اٹھا رہی ہیں۔ سوتی دھاگہ بنگلہ دیش میں کپڑوں کی صنعت کے لیے ناگزیر خام مال ہے جو اب بھی سمندری اور ہوائی راستوں سے انڈیا سے بنگلہ دیش لایا جاتا ہے۔سنہ 2024 میں انڈیا نے 1.6 ارب ڈالر کا سوتی دھاگہ بنگلہ دیش کو برآمد کیا تھا۔ ماضی میں انڈیا کی جانب سے بنگلہ دیش کے ایکسپورٹرز کو یہ سہولت دی جاتی تھی کہ وہ بڑے برینڈز کے لیے تیار کردہ کپڑے سڑک کے راستے انڈیا کے شہروں میں بھجوا دیا کرتے تھے جہاں سے انھیں یورپ اور امریکہ روانہ کر دیا جاتا تھا۔بھارت کی جانب سے اس فیصلے کی وجہ اپنے ایئرپورٹس اور بندرگاہوں پر سامانِ تجارت کا بڑھتا رش بتایا گیا ہے
رہے کہ چین کے بعد بنگلہ دیش دنیا میں کپڑے برآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے جس نے صرف گذشتہ سال میں 38 ارب ڈالر کی کپڑوں کی مصنوعات برآمد کی تھیں۔بنگلہ دیشی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ مزید تجارتی رکاوٹیں نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ڈھاکہ میں ’سینٹر فار پالیسی ڈائیلاگ‘ کے سینیئر ماہر اقتصادیات دیبپریا بھاٹچاریہ کہتے ہیں کہ ’آج کل بنگلہ دیش میں ایک رائے یہ ہے کہ ہمیں شیخ حسینہ حکومت کی طرف سے انڈیا کو دی گئی ٹرانزٹ اور ترسیل کی سہولیات کا از سر نو جائزہ لینا چاہیے۔‘ بی بی سی کے تجزیہ نگارانبراسن ایتھیراجن کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کی بھارت کے ساتھ کشیدگی ایسے وقت میں بڑھ رہی ہے جہاں دوسری طرف بنگلہ دیش کے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری آ رہی ہے۔دونوں ملکوں کی جانب سے شدید سرکاری ردعمل بھارت اور بنگلہ دیش میں رائے عامہ کو بھی متاثر کر رہے ہیں۔ بنگلہ دیش میں بھارت  مخالف جذبات بڑھتے جا رہے ہیں کیونکہ بھارتی میڈیا پر بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر حملے اور اسلام پسند خطرات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا الزام لگتا رہتا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان برسوں سے بنائے گئے تعلقات متاثر ہو رہے ہیں اور تجزیہ کاروں کے مطابق اگر فریقین پرامن رہنے میں ناکام ہوئے تو ان کے اقدامات تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

ٹیگ: rising tensions،India ،Bangladesh's، trade،restrictions،pakistan

قارئین سے ایک گزارش

سچ کے ساتھ آزاد میڈیا وقت کی اہم ضرورت ہےـ روزنامہ خبریں سخت ترین چیلنجوں کے سایے میں گزشتہ دس سال سے یہ خدمت انجام دے رہا ہے۔ اردو، ہندی ویب سائٹ کے ساتھ یو ٹیوب چینل بھی۔ جلد انگریزی پورٹل شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ کاز عوامی تعاون کے بغیر نہیں ہوسکتا۔ اسے جاری رکھنے کے لیے ہمیں آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔

سپورٹ کریں سبسکرائب کریں

مزید خبریں

خبریں

امریکہ اور سعودی عرب میں ہتھیاروں کی خریداری کا 142 بلین ڈالر کا معاہدہ ہوگیا : وائٹ ہاؤس

13 مئی
خبریں

بنگلہ دیش:عوامی لیگ پر شکنجہ کسا،اب رجسٹریشن بھی منسوخ,اب  نہیں لڑسکے گی الیکشن ،مزیدسخت اقدامات کا اعلان  –

13 مئی
خبریں

عارضی تحفظ کے باوجود ہلدوانی میں درگاہ کے انہدام پر سپریم کورٹ سخت، اترکھنڈ سرکار سے جواب مانگا

13 مئی
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein

روزنامہ خبریں مفاد عامہ ‘ جمہوری اقدار وآئین کی پاسداری کا پابند ہے۔ اس نے مختصر مدت میں ہی سنجیدہ رویے‘غیر جانبدارانہ پالیسی ‘ملک و ملت کے مسائل معروضی انداز میں ابھارنے اور خبروں و تجزیوں کے اعلی معیار کی بدولت سماج کے ہر طبقہ میں اپنی جگہ بنالی۔ اب روزنامہ خبریں نے حالات کے تقاضوں کے تحت اردو کے ساتھ ہندی میں24x7کے ڈائمنگ ویب سائٹ شروع کی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ آپ کی توقعات پر پوری اترے گی۔

اہم لنک

  • ABOUT US
  • SUPPORT US
  • TERMS AND CONDITIONS
  • PRIVACY POLICY
  • GRIEVANCE
  • CONTACT US
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

سپورٹ کریں

کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کیجیے

روزنامہ خبریں

کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN