راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت بنارس کے 4 روزہ دورے پر ہیں۔ اس دوران انہوں نے کئی پروگراموں میں شرکت کی۔ وہ کل لاجپت نگر پہنچے۔ جہاں ان کا دیا گیا ایک بیان موضوع بحث بن گیا ہے۔ یہاں سنگھ کے سربراہ نے کہا کہ مسلمان صرف اسی صورت میں آر ایس ایس میں شامل ہو سکتے ہیں جب وہ بھارت ماتا کی جئے کے نعرے اور بھگوا پرچم کا احترام کریں۔
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت بنارس کے 4 روزہ دورے پر ہیں۔ اس دوران انہوں نے کئی پروگراموں میں شرکت کی۔ وہ کل لاجپت نگر پہنچے۔ جہاں ان کا دیا گیایہ بیان موضوع بحث بن گیا ہے۔
بنارس میں آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ عبادت کے طریقہ کار کی بنیاد پر سنگھ کے نظریہ میں کوئی امتیاز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے تمام فرقوں، برادریوں اور ذاتوں کے لوگوں کو سنگھ کی شاخوں میں خوش آمدید کہا جاتا ہے، سوائے ان لوگوں کے جو خود کو اورنگ زیب کی اولاد مانتے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ فرقہ، ذات اور فرقہ کے عبادت کے طریقے مختلف ہیں، لیکن ثقافت ایک ہے۔۔
موہن بھاگوت نے نام لیے بغیر پاکستان کی موجودہ صورتحال پر بات کی ہے۔ آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا کہ جو لوگ غیر منقسم ہندوستان کو ناقابل عمل سمجھتے ہیں انہیں صوبہ سندھ کی حالت زار کو دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سے الگ ہونے والے حصوں کو آج مشکلات کا سامنا ہے، اس لیے اکھنڈ بھارت عملی ہے۔