لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اتوار کو پہلگام حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحد پر ابھی بھی فوج کی ضرورت ہے۔ آپ جب بھی پاکستان کے خلاف سوال اٹھائیں گے تو آپ کو چین کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر آپ PoK کی طرف دیکھیں گے تو آپ کو چین کے خلاف بھی لڑنا پڑے گا۔انہوں نے کہا، ‘ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور کھلے ذہن کے ساتھ بات کرنے کو تیار ہیں۔ اس وقت سرحد پر فوج کی ضرورت ہے اور جب بھی آپ پاکستان سے سوال کریں گے تو آپ کو چین کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔ جب بھی آپ پی او کے کی طرف دیکھیں گے تو آپ کو چین کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ امید ہے آبی پابندی کے بعد پاکستان ختم ہو جائے گا۔ ہمارے پاس اتنا تکنیکی علم نہیں ہے، ہمارے پاس اتنی معلومات نہیں ہیں۔ صرف حکومت ہی معلومات فراہم کر سکتی ہے کہ اگر اتنے بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر، ڈھانچے یا ذخائر بنائے جائیں تو اس میں کتنا وقت لگے گا؟
بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو معقول روزگار نہیں دے پارہی ہے ۔ پروفیشنل کورس کئے نوجوانوں کو ڈلیوری بوائے بنا دیا گیا ہے ۔پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر میں ملائم سنگھ یادو یوتھ بریگیڈ کے قومی اور ریاستی عہدیداروں کی میٹنگ سے خطاب کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اکھلیش نے کہا‘ نوکریاں غائب ہو رہی ہیں، نوجوانوں کو ان کی قابلیت کے مطابق کام نہیں مل رہا ہے ۔ بی جے پی حکومت نوجوانوں کو باعزت روزگار فراہم کرنے میں کامیاب نہیں ہو رہی ہے ۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی، بدعنوانی، بے روزگاری آج بڑے مسائل ہیں۔انہوں نے الزام لگایا‘پروفیشنل کورس کرنے والے نوجوانوں کو ڈیلیوری بوائز بنا دیا گیا ہے ۔ بی جے پی حکومت آئین کے ذریعے لوگوں کو دیئے گئے حقوق کو چھین رہی ہے ۔ وہ ریزرویشن کے ساتھ کھیل رہی ہے ۔ وہ نجکاری کو فروغ دے رہی ہے ۔ تقرریوں میں سیاسی مداخلت ہورہی ہے ۔ایس پی سربراہ نے کہا کہ اتر پردیش کا ماحول لڑکیوں کیلئے غیر محفوظ ہے ۔ حکومت ہماری بہنوں بیٹیوں کو تحفظ فراہم نہیں کر پا رہی۔ تعلیمی فیس مہنگی ہو رہی ہیں۔ دیہی اور غریب بچے پروفیشنل کورسز میں داخلہ نہیں لے پا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ مدرا اسکیم کے تحت 52 کروڑ لوگوں کو 33 لاکھ کروڑ روپے کا قرض دیا گیا ہے ۔ اس طرح اگر مدرا یوجنا کے ایک استفادہ کنندہ نے ایک شخص کو بھی روزگار دیا ہوتا تو ملک میں بے روزگاری مکمل طور پر ختم ہو جاتی اور کوئی بھی بے روزگار نہ رہتا۔اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں انارکی اپنے عروج پر ہے ۔ سب نے دیکھا کہ آگرہ میں حکومت کی نگرانی میں تلواریں لہرائی گئیں۔ اگر لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی 400 سیٹیں جیت لیتی تو سڑکوں پر تلواریں نظر آتیں۔ لوگوں کا جینا مشکل ہو جاتا۔انہوں نے عہدیداروں اور کارکنوں سے کہا کہ وہ اپنے اردگرد جو بھی واقعہ پیش آئے اس میں لوگوں کے دکھ درد میں شریک ہوں۔ عوام کو ایس پی کی پالیسیوں اور پروگراموں سے آگاہ کریں۔ لوگوں کو پارٹی سے جوڑیں اور ووٹ بڑھائیں۔ ایس پی کے پاس نوجوانوں کی ایک مضبوط تنظیم ہے ۔ وہ ایس پی کی حکومت بنائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ نوجوان اپنے بوتھ کو مضبوط کریں۔ انتخابات میں بوتھ کو جیت دلائیں۔ 2027 میں ایس پی کی حکومت بننے جارہی ہے ۔