بھوپال کے رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن کے احاطے میں ایک مسلم جی آر پی کانسٹیبل کی بے دردی سے پٹائی کی گئی اور اس کی وردی پھاڑ دی گئی جب اس نے کار میں شراب پینے والے لوگوں کو روکنے کی کوشش کی۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں ایک فوجی کو مار پیٹ کے بعد پھٹی ہوئی وردی میں گھومتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ جی آر پی پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ اب اس معاملے پر کانگریس نے شدید ردعمل دیا ہے۔
کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے کہا، ‘بھوپال میں ریلوے اسٹیشن کے باہر کچھ بدمعاش کار میں شراب پی رہے تھے۔ کانسٹیبل دولت خان نے انہیں وہاں سے ہٹنے کو کہا تو ان غنڈوں نے کانسٹیبل دولت خان کو مارنا شروع کر دیا اور جب ایک اور کانسٹیبل کمل اپنے ساتھی کو بچانے آیا تو غنڈوں نے کہا کہ تم ہندو ہو، ہٹ جاؤ۔انہوں نے کہا، ‘یہ ہے اس ملک کا حال، پولیس کو دیکھ کر کانپنے والے غنڈے پولیس والے کو مار رہے ہیں۔ ان جاہلوں کی اتنی ہمت صرف اس لیے تھی کہ پولیس والا مسلمان تھا۔
اس واقعے کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد ایک ایس یو وی میں فرار ہونے والے تین سے چار افراد کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ ایس یو وی کے رجسٹریشن نمبر کی بنیاد پر ملزم کو جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔ ویڈیو میں مارے جانے والے ہیڈ کانسٹیبل سمیت کچھ پولیس اہلکار آدھی رات کے قریب گشت پر تھے۔ گاڑی میں لوگوں کو شراب پیتے دیکھ کر پولیس والوں نے روک لیا۔ جھگڑا ہوا اور کار میں سوار نوجوانوں نے پولیس اہلکار کو مارنا شروع کردیا۔ جب دوسرے پولیس والوں نے مداخلت کرنے کی کوشش کی تو شرابی نوجوانوں نے انہیں روک دیا۔ یہ واقعہ ریلوے اسٹیشن کے باہر احاطے میں کچھ دیر تک جاری رہا۔
•••مرکزی ملزم فرار۔
اس پورے واقعے کی ویڈیو ریکارڈ کی گئی اور کچھ ہی دیر میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ بعد ازاں ہیڈ کانسٹیبل کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا گیا جس پر تشدد کیا گیا۔ موقع سے ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ مرکزی ملزم فرار ہو گیا اور پولیس نے اسے جلد گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ واقعہ کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس کے اعلیٰ حکام نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے مفرور ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی ہدایات دیں۔