یہ ایک اتنہائی تلخ مگر ناقابل تردید سچائی ہے کہ اب تک ہر الیکشن میں بی جے پی کمیونل کارڈ کھیل کر کامیابی حاصل کرتی آئی ہے، شاید اسی سبب اسے اب تک یہ خوش فہمی تھی کہ وہ یہی کارڈ کھیل کر اس بار بھی بہار کا الیکشن آسانی سے جیت لے گی، مگر افسوس اس بار ایسا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے، ہرچند کہ بی جے پی کی طرف سے پرانے حربوں کو استعمال کرنے کی دانستہ کوشش ہوتی رہی ہے، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ جب بہار میں بے روزگاری ایک بڑا ایشو بن چکا ہے، مہاگٹھ بندھن جس میں کانگریس، آرجے ڈی اور کمیونسٹ پارٹیاں شامل ہیں کے لیڈروں نے بڑی خوبصورتی سے اس الیکشن کا رخ غربت، ترقی، بے روزگاری اور نوکریوں کی طرف موڑ دیا ہے۔
آر جے ڈی کے جوان لیڈر تیجسوی یادو نے اقتدارمیں آتے ہی دس لاکھ نوجوانوں کو نوکری دینے کا اعلان کرکے این ڈی اے کی چولیں ہلا کررکھ دی ہیں، اس کے جواب میں پہلے تو نتیش کمار اور سشیل کمار مودی نے یہ کہہ کر سوال کھڑے کرنے کی کوشش کی کہ اتنے لوگوں کو نوکریاں دینے کے لئے فنڈ کہاں سے آئے گا؟ اس کا تجیسوی یادو نے بھرپور جواب دیا اور یہ بتایا کہ اپنے اس اعلان کو عملی جامہ پہنانے کے لئے وہ کیا کریں گے، بی جے پی نے جب دیکھا کہ اس اعلان کا نوجوانوں نے پرجوش استقبال کیا ہے تواس نے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی غرض سے اپنے انتخابی منشور میں 19 لاکھ لوگوں کو نوکری دینے کا اعلان کیا۔ لیکن یہ وضاحت بھی کی کہ نوکریاں صرف 4 لاکھ لوگوں کو ہی دی جائیں گی اور بقیہ 15 لاکھ لوگوں کے لئے بعد کے دنوں میں نوکریوں کے مواقع پیدا کیے جائیں گے، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ بی جے پی کے اس اعلان پر نوجوان طبقہ نے کوئی توجہ نہیں دی۔
وزیراعظم نریندرمودی نے اپنی انتخابی ریلیوں میں اپوزیشن کو ہی ملک کی تباہی اور بہار کی پسماندگی کے لئے ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی، بہارکے جنگل راج کا بھی وہ مسلسل حوالہ دے رہے ہیں، لیکن ان کی تقریر میں نہ تو پہلے جیسا جوش ہے اور نہ ہی عوام کی طرف سے پہلے جیسی گرم جوشی کا مظاہرہ ہی دیکھنے کو ملا ہے، فرقہ وارانہ صف بندی کے لئے یوگی آدیتہ ناتھ کو بھی بہار بھیجا گیا، انہوں نے اپنی تقریرمیں یہاں تک کہا کہ میں رام کی سرزمین سے آیا ہوں لیکن پھر بھی کوئی بات نہیں بنی ان کی ریلیوں میں عوام کی موجودگی امید سے کہیں زیادہ کم رہی، لوگوں نے جگہ جگہ ان کی مخالفت بھی کی اور برا بھلا بھی کہا اس کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
مشہور کہاوت ہے کہ آدمی کے دن خراب چل رہے ہوں تو وہ ہر کام غلط کرنے لگتاہے، اس کا نظارہ اس وقت دیکھنے کو ملا جب مرکزی وزیر نرملاسیتارمن نے بہار کے لئے بی جے پی کا انتخابی منشورجاری کیا، منشورمیں کئی طرح کے وعدوں کے ساتھ یہ اعلان بھی موجود ہے کہ جب بہار میں این ڈی اے سرکار آئے گی تو ہر شہری کو کورونا ویکسین مفت دی جائے گی گویا ووٹروں کو لالچ دینے کی کوشش ہو رہی ہے، اس کو لیکر بی جے پی جہاں اپوزیشن کے نشانہ پر آگئی، وہیں سوشل میڈیا پر بھی لوگوں نے بی جے پی کا خوب مذاق اڑیا، بہار کے عوام نے بھی اس بات کو پسند نہیں کیا، اہم بات یہ ہے کہ 19 لاکھ لوگوں کو نوکریاں دینے کا جھانسہ ہو یا مفت کورونا ویکسین دینے کا اعلان کسی نے اس کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔