نئی دہلی:ہندوستان میں کیتھولک چرچ کی اعلیٰ قیادت نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور عیسائیوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کی شکایت کی، اس کے ساتھ ہی ان سے منی پور میں امن بحال کرنے کے لیے مداخلت کرنے کی اپیل کی۔
دی ٹیلی گراف کے مطابق ، پی ایم مودی کوسونپے گئے خط میں کہا گیا ہے، ‘کیتھولک بشپس کانفرنس آف انڈیا (سی بی سی آئی ) کی جانب سے ہم آپ کو مسلسل تیسری بار ہندوستان کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے تاریخی موقع پر تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ‘
وزیر اعظم کے طور پر مودی کو اپنی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘ہندوستان کے مختلف حصوں میں سماج دشمن عناصر کی طرف سے عیسائیوں اور ان کے اداروں پر بڑھتے ہوئے حملوں پر ہم بھاری دل کے ساتھ اپنا درد ظاہر کرتے ہیں۔ جبری تبدیلی مذہب اور تبدیلی مذہب مخالف قوانین کے غلط استعمال کے کے جھوٹے الزامات کے تحت ہراساں کرنے اور حملوں کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ چرچ جبری تبدیلی مذہب کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔‘
خط میں مزید کہا گیا، ‘ہم آپ کی توجہ اس جانب مبذول کرانا چاہتے ہیں کہ غریب، دلت اور آدی واسی عیسائی اکثر امتیازی سلوک اور بائیکاٹ کا سامنا کرتے ہیں۔ ہم آپ سے اپیل کرتے ہیں کہ دلت عیسائیوں کو بھی دیگر مذہبی گروہوں کے دلتوں کی طرح ریزرویشن کا فائدہ دیا جائے، تاکہ مذہب کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہ ہو، جس کی ضمانت ہمارے آئین میں دی گئی ہے۔ مزید برآں، ہم آپ سے یہ بھی اپیل کرتے ہیں کہ آدی واسی عیسائیوں کو دیے گئے ریزرویشن کو برقرار رکھا جانا چاہیے اور اسے واپس نہیں لینا چاہئے
ملاقات کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کو سونپے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ غریب، دلت اور آدی واسی عیسائی اکثر امتیازی سلوک اور بائیکاٹ کا سامنا کرتے ہیں۔