نئی دہلی 16،اپریل2025 (پریس ریلیز) "دہلی: عہد وسطی میں ہند-اسلامی تہذبی امتزاج کا گہوارہ "کےمرکزی موضوع پر 20،اپریل2025 بروز اتوار ہمدرد کنوینشن سینٹر،جامعہ ہمدرد یونی ورسٹی ، نئی دہلی میں شعبہ اسلامک اسٹڈیز ،جامعہ ہمدرد بااشترک انسٹی ٹیوٹ آف اسٹڈی اینڈ ریسرچ (ISRD)نئی دہلی ،کی جانب سے یک روزہ کل ہند تاریخی کانفرنس کا انعقاد ہورہا ہے۔جس میں ذیلی موضوعات ،شمالی ہند میں اسلام کا آغاز،تعلیمی ادارے اور نالج پروڈکشن،ہند اسلامی فن تعمیر،صوفی حلقے اور روحانی روایات ،زبان اور ادب،موسیقی اور فنون لطیفہ ،جدوجہد آزادی میں مسلمانوں کا کردار ،خطاطی اور فنون آرائش و زیبائش، فن طباخی اور پکوانوں کی ثقافت،جدید ہندوستان کی تشکیل میں خواتین کا کردار،سائنس اور ٹیکنالوجی،مغل باغات،اقتصادی و انتظامی،پر تحقیقی مقالہ پیش کیے جائیں گے۔
پروگرام آرگنائزرمحمد آصف اقبال نے کہا کہ ہندوستان کی تہذیب و ثقافت پر اسلام اور مسلمانوں کے بے شمار اثرات موجود ہیں۔ حالات حاضرہ اس بات کےمتقاضی ہیں کہ جائزہ لیا جائے کہ ہندوستان پرمسلمانوں نے مختلف حیثیتوں وزندگی کے مختلف شعبہ حیات میں کیا اور کس طرح اثرات مرتب کیے ہیں؟مقاصد کے حصول کے لیے یہ کانفرنس منعقد کی جارہی ہے۔
کانفرنس میں جامعہ ہمدرد کے چانسلر جناب حماد احمد ،وائس چانسلرپروفیسر(ڈاکٹر) محمد افشر عالم ،جماعت اسلامی ہند کے امیر جناب سید سعادت اللہ حسینی ،خسرو فائنڈیشن کے کنوینر ڈاکٹر حفیظ الرحمن، شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے صدر شعبہ ڈاکٹر ارشد حسین ،انسٹی ٹیوٹ آف اسٹڈی اینڈ ریسرچ کے صدر سلیم اللہ خان اور جامعہ ملیہ اسلامیہ،دہلی یونی ورسٹی،جامعہ ہمدرد یونی ورسٹی،علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی،کیرلہ یونی ورسٹی ودیگر یونی ورسٹیز کے معروف اسکالرس شریک ہوں گے _