دہلی یونیورسٹی (DU) نے جمعرات کو واضح کیا کہ اس کے کسی بھی کورس میں مانوسمرتی نہیں پڑھائی جائے گی۔ یہ بیان یونیورسٹی کے طلباء اور فیکلٹی کے سنسکرت ڈپارٹمنٹ کے ایک پرچے میں مانوسمرتی کو شامل کیے جانے کے خلاف احتجاج کے بعد سامنے آیا ہے۔
ڈی یو کے وائس چانسلر یوگیش سنگھ نے دی ہندو کو بتایا کہ ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔ مانوسمرتی کسی بھی کورس میں نہیں پڑھائی جائے گی۔ پچھلے سال بھی جب اسے قانون کے نصاب میں شامل کرنے کی تجویز آئی تھی تو ہم نے اسے ہٹا دیا تھا۔ اس بار اسے سنسکرت کے نصاب میں شامل کیا گیا۔ جیسے ہی یہ ہمارے نوٹس میں آیا، ہم نے اسے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔یونیورسٹی نے ایکس پر اس معاملے پر ایک بیان بھی جاری کرتے ہوئے کہا کہ سنسکرت ڈپارٹمنٹ میں ‘دھرم شاستر اسٹڈیز’ (ڈی ایس سی) کورس، جہاں مانوسمرتی کو ‘سفارش شدہ پڑھنے’ کے طور پر شامل کیا گیا تھا، کو مکمل طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔گزشتہ سال بھی دہلی یونیورسٹی کی لا فیکلٹی کے پہلے سمسٹر کے نصاب میں متنازعہ ہندو متن مانوسمرتی کو شامل کیے جانے کے بعد ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا۔ اس کے بعد مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان اور دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر یوگیش سنگھ نے فوری طور پر اس تجویز کو واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا۔