اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس نے غزہ میں سات اسرائیلی یرغمالیوں کو ریڈ کراس حکام کے حوالے کر دیا ہے۔تاہم اسرائیلی فوج یا ریڈ کراس کی جانب سے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز نے آپریشن میں شامل ایک اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کرنے کی تصدیق کی ہے۔
قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ ریڈ کراس کے اہلکار مغویوں کی بازیابی کے لیے گئے تھے۔


ریڈ کراس کے اہلکاروں کو شمالی غزہ کی پٹی سے یرغمالیوں کو اسرائیل لانے کا کام سونپا گیا ہے۔
یہاں ان یرغمالیوں کو اسرائیل کی طرف سے ایک کٹ دی جائے گی، جس میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ سارہ نیتن یاہو کا لکھا گیا خط، ایک لیپ ٹاپ، موبائل فون، ٹیبلٹ اور کپڑے شامل ہوں گے۔
اس سے قبل ملنے والی خبر کے مطابق فلسطینی خبر رساں ایجنسی شہاب کے مطابق حماس نے 20 اسرائیلی یرغمالیوں کی فہرست جاری کی ہے جنہیں وہ رہا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
فہرست میں شامل نام بظاہر ان 20 یرغمالیوں سے ملتے ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اب بھی زندہ ہیں۔ادھر اسرائیل نے بھی رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں کے ناموں کی منظوری دے دی ہے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت کے وزراء نے اتوار کی شب رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں کی فہرست کی منظوری دی۔ ہاریٹز کے مطابق مجموعی طور پر 1718 فلسطینی قیدیوں اور غزہ کے یرغمالیوں کو رہا کیا جانا ہے۔پیر کی صبح سے اسرائیلیوں کی ایک بڑی تعداد تل ابیب میں جمع ہو کر مغویوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔








