دیوبند:(سمیر چودھری)
عالمی شہرت یافتہ شہر دیوبند کا نام ایک مرتبہ پھر بدلنے کا مطالبہ ہندو شدت پسند تنظیموں کی جانب سے شروع کردیا گیا ہے ۔ دیوبند کا نام بدل کر دیوورند نام کئے جانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔ ہندو شدت پسند تنظیم بجرنگ دل نے اسے لے کر مہم بھی شروع کردی ہے ، اسی کے تحت بجرنگ دل کے کارکنان نے علاقہ میں لوگوں سے رابطہ کرنا شروع کردیا ہے اور گھر گھر پہنچ کر دیوبند کا نام دیوورند کئے جانے کا مطالبہ حکومت اترپردیش سے کیا جارہاہے۔ آج بجرنگ دل کے ریاستی کنوینر وکاس تیاگی نے اس مہم کی شروعات کی۔
انہوں نے کہا کہ دیوبند کا نام دیوورند کرانا کوئی انتخابی مدعا نہیں ہے بلکہ یہ ہندوئوں کے جذبات سے جڑا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دیوبند کا مطلب دیوتا بند ہے اور دیوتا بند نہیں رہ سکتے۔ دیوورند کا مطلب دیوتائوں کے ون سے ہے اور قدیم دور میں اس مقام پر گھنے درخت پائے جاتے تھے ۔ مہابھارت کے وقت میں پانڈو بھی بنواس کے دوران انہیں گھنے ونوں میں کچھ وقت کے لئے آکر رُکے تھے۔ اس کی تفصیل قدیم کتابو ں میں بھی ملتی ہے۔ وکاس تیاگی نے کہا کہ ریاست اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جس طریقہ پر دیگر مغل دور کے ناموں کو تبدیل کررہے ہیں ، اسی طرح دیوبند کا نام بھی دیوورند کیا جاناچاہئے۔ اس دوران پنیت پایل ، ہریش شرما، منیش متل، موہت شرما، روہت سنگھل، منیش کھتری، وپل بنسل وغیرہ موجود رہے۔