ممبئی :
مہاراشٹرا میں ادھو سرکار کے اندر سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ اتحاد میں ناراضگی اب منظرعام پر آرہی ہے۔ دریں اثنا کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ ان کی پارٹی ریاست میں آئندہ انتخابات میں اکیلے لڑنے کے امکان تلاش کر رہی ہے۔ یہ بات انہوں نے پارٹی کارکنوں سے کہی ہے۔
پٹولے نے کہا کہ کانگریس ریاست کی ’مہا وکاس آگھاڑی‘ سرکار کے اتحادی کی حیثیت سے برسر اقتدار ہونے کے باوجود پارٹی کارکنوں کا کام نہیں ہوپار ہے ہیں۔
تھانہ ضلع کے بھنڈی شہر میں کانگریس کارکنوں کےجلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پٹولے نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے اور این سی پی میں جانے والے 18 کونسلرؤں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پارٹی سے نکال دیا جائے گا اور بطور کونسلر ان کی رکنیت منسوخ کردی جائے گی۔
واضح رہے کہ کانگریس مہاراشٹر میں شیوسینا اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ساتھ اقتدار میں اتحادی پارٹی ہے۔
خاص طور پر انل دیشمکھ واقعہ کے بعد کانگریس کے ادھو کی زیرقیادت حکومت سے تعلق معمول کے مطابق دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی یو پی اے میں قیادت کی تبدیلی کے بارے میں شیوسینا کے رہنما سنجے راوت کے بیان پر بھی کانگریس کی ناراضگی سامنے آگئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے سنجے راوت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ راوت شرد پوار کی ترجمان بن گئے ہیں۔راوت نے کچھ دن پہلے ہی ایک بیان دیا تھا کہ شرد پوار کو متحدہ ترقی پسند اتحاد کا چیئرمین بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے شرد پوار کی تعریف کی تھی اور یہ بات رکھی تھی۔ بتادیں کہ فی الحال سونیا گاندھی یوپی اے کی چیئرپرسن ہیں۔