ایک طرف بھارتی حکومت نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ‘اشتعال انگیز مواد’ اور ‘غلط معلومات’ پھیلانے پر 16 پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی لگا دی ہے، وہیں دوسری طرف بھارتی نیوز چینلز پرائم ٹائم پر پاکستانیوں کی میزبانی کر رہے ہیں۔ ادھر بڑے بڑے الفاظ اور گرافکس کے ذریعے جنگی جنون پیدا کیا جا رہا ہے۔ کچھ چینلز پاکستانی پینلسٹس کو چینلز پر اپنے احمقانہ اور بعض اوقات نامناسب تبصرے نشر کرنے کے لیے پلیٹ فارم بھی دے رہے ہیں۔
مثال کے طور پر، ایشوریہ کپور کی میزبانی میں ریپبلک بھارت پر ہونے والے پوچھتا ہے بھارت شو میں، پاکستانی اسٹریٹجک امور کے ماہر حامد خان نے کہا، "نیو یارک ٹائمز نے یہ سارا پہلگام ڈرامہ کہا اور مودی نے یہ سب کچھ اپنی ناکامی اور غیر مقبولیت کو چھپانے کے لیے کیا۔ اس کے بعد آپ کے اپنے اراکین پارلیمنٹ، پریس اور آپ کی اپنی عوام آپ سے یہی پوچھ رہی ہے۔ مودی کو یہ ڈرامہ کرنے کی کیا ضرورت تھی، اس کے بعد جو کچھ آپ نے کشمیریوں سے شروع کیا، پوری دنیا آپ کو کشمیریوں کی نسل کشی کا مجرم قرار دے رہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ نیویارک ٹائمز نے اپنی کسی بھی رپورٹ میں ایسا کوئی دعویٰ نہیں کیا ہے۔ اس سے پہلے کہ اس کی آواز بند ہوتی، حامد بولا، "تمہاری پتلون گیلی ہو جائے گی۔”
اسی شو میں پاکستانی سیاست دان عبدالصمد یعقوب نے کہا، ‘ہاں، ہم کسی بھی ملک پر حملہ کرنے کے لیے F-16 کا استعمال نہیں کر سکتے لیکن اگر بھارت نے حملہ کیا تو ہمیں انہیں استعمال کرنا پڑے گا۔ ہم نے انہیں کسی سرکس میں بھاگنے کے لیے نہیں رکھا۔
اسی وقت، ٹائمز ناؤ نوبھارت پر نویکا کمار کے ‘سوال پبلک کا’ پروگرام میں پاکستانی صحافی نصرت امین نے کہا کہ اس بحث پر مہذب انداز میں بات ہونی چاہیے۔ ایک اور پینلسٹ میجر (ر) گورو آریہ کے تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے، امین نے کہا، "انہوں نے کہا کہ یہ لوگ [پاکستانی] لاہوری ہیں، میں نے پاکستانی ٹیلی ویژن پر بھی اس سے زیادہ نسل پرستانہ تبصرہ نہیں سنا۔اس کے بعد آریہ نے کھلے عام گالیاں دینا شروع کر دیں۔ اس نے کہا، ‘آپ کا وزیر کہتا ہے کہ لکڑی کی کمی ہو گی۔ تم یہاں سے دفع ہو جاؤ۔ سمجھو… ایک حقیر قسم کا آدمی، ایک نالائق لاہوری پاکستانی پنجابی۔ چین کی بھیک پر جینے والے تم کو شرم نہیں آتی۔ تم لکڑیاں جمع کرو گے… میں تمہارا سر کاٹ کر لاؤں گا۔‘‘
اس کے بعد عاصم نے شو کو درمیان میں ہی چھوڑ دیا۔ نویکا پھر پینل میں شامل دوسرے پاکستانی سیاستدان محمد زبیر عمر کی طرف متوجہ ہوئیں۔ زبیر نے کہا، ‘بھارت ایک معصوم بچے کی طرح برتاؤ کرتا ہے۔ پہلے دھمکی دیتا ہے، پھر پھنس جاتا ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اگر ہم نے انہیں دھمکی دی تو پاکستان خوف سے کانپ جائے گا، لیکن ایسا نہیں ہے۔
اسی طرح، نیوز 18 انڈیا پر اپنے ڈیبیٹ شو ‘گونج’ میں، روبیکا لیاقت نے ایک پاکستانی پینلسٹ، پی ایم ایل رہنما ڈاکٹر ارشاد احمد خان کو بولنے کی اجازت نہیں دی۔لیاقت نے کہا کوئی آپ کے ساتھ رہنا نہیں چاہتا۔ کوئی بھی ملک زیادہ دیر تک آپ کے ساتھ نہیں رہنا چاہتا۔ تم وہ ملک ہو جو دنیا کے نقشے پر زخم بن کر رہے گا۔ اس آدمی کی آواز بند کرو۔اس کے بعد شو میں ڈاکٹر خان کی آواز یا تو سنائی نہیں دے رہی تھی یا لیاقت اور دیگر پینلسٹ انہیں ڈانٹ رہے تھے_