ویب ڈیسک _ غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیل کے فضائی حملوں کے نتیجے میں حماس کے زیرِ کنٹرول پولیس کے سربراہ سمیت 67 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق اسرائیل نے جمعرات کو المواسی ضلع میں کارروائی کی ہے جس میں غزہ کے محکمۂ پولیس کے سربراہ سمیت نو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس علاقے کو اسرائیل نے شہریوں کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر محفوظ علاقہ قرار دیا تھا۔اسی طرح اسرائیلی فورسز نے جمعرات کو خان یونس میں غزہ کی وزارتِ داخلہ کے دفتر سمیت شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ، شاتی کیمپ، مغازی کیمپ اور غزہ سٹی میں کارروائیاں کیں۔اسرائیل کی ان تمام کارروائیوں میں کم از کم 57 افراد کی اموات ہوئی ہے۔
غزہ کی وزارتِ داخلہ کے مطابق المواسی کیمپ میں کیے جانے والے اسرائیلی حملے میں محکمۂ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل محمود صلاح اور ان کے مشیر حسام شاہوان ہلاک ہوئے ہیں۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ المواسی کے علاقے میں انٹیلی جینس بنیاد پر کی جانے والی کارروائی میں حسام شاہوان کو ختم کر دیا ہے۔ تاہم اسرائیلی فوج نے حملے میں غزہ پولیس چیف کی ہلاکت کا ذکر نہیں کیا ہے۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہوان جنوبی غزہ میں فلسطینی عسکری گروپ حماس کی فورسز کے سربراہ تھے۔
اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) کے سربراہ فلیپی لزارینی نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے کہ جس طرح نئے سال کا آغاز ہوا ہے اس نے یہ پیغام دیا ہے کہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کوئی علاقہ محفوظ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے بغیر ہر آنے والا دن مزید المیے جنم دے گا۔اسرائیلی حملوں میں جمعرات کو ہونے والی اموات حالیہ ہفتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے حماس کے جنگجووں کو نشانہ بنایا ہے جو انسانی بنیاد پر محفوظ قرار دیے گئے علاقے میں قائم خان یونس کی میونسپل بلڈنگ میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر چلا رہے تھے۔(سورس:وی او اے)