نئی دہلی:معروف ایوارڈ یافتہ صحافی اور دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے ایکس پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں الزام لگایا کہ ان کا پرائیویٹ فون نمبر اور ای میل ایڈریس لیک ہو گیا، جس سے دھمکی آمیز کالز اور پیغامات کی باڑھ آ گئی۔ انہوں نے اپنی مایوسی اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا، "پچھلے 24 گھنٹوں سے، مجھے مسلسل دھمکی آمیز پیغامات اور کالز موصول ہو رہی ہیں۔ یہ ہراساں کرنا ہے۔ یہ خطرناک ہے۔ اور اسے برداشت نہیں کیا جانا چاہیے
خانم نے توہین آمیز پیغامات کے اسکرین شاٹس شیئر کیے ہیں، جس میں لکھا ہے کہ تم ایک مسلمان ہو۔ تم کو دہشت گرد پاکستان کے لیے اتنی ہمدردی کیوں ہے؟ لیکن اب بات ختم ہو گئی ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ اسلام کیا ہے۔ اور ہم اس پر عمل کریں گے، چاہے تم اسے پسند کرو یا نہ کرو،” قرآن پاک کی بے حرمتی کی تصاویر کے ساتھ۔ ایک اور پیغام میں لکھا ہے، "سنا ہے کہ پاکستان سے آتمہارے ہینڈلرز تمہارےکام سے خوش ہیں، تم پاکستان جا کر خوشی سے وہاں کیوں نہیں آباد ہو جاتیں؟” (ایک اسلامو فوبک لفظ اکثر ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف استعمال ہوتا ہے)۔ "اس کے علاوہ، اپنے ہی ملک کے ساتھ غداری کرنا کیسا لگتا ہے۔دیگر پیغامات میں شامل ہیں، "اسرائیل زندہ باد،” "بت پرستی زندہ باد،” "لگتا ہے تمہارا اسلام کھو رہا ہے،” اور "فکر مت کرو، ہم اسلام کو ختم کر دیں گے،” کے ساتھ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف توہین آمیز کلمات شامل ہیں۔
ایک اور نے لکھا، "اپکا نمبر ٹویٹر پر لیک ہو گیا ہے عارفہ میم براہ کرم محفوظ گھر کی لوکیشن کے لیے اپنے ہینڈلر سے رابطہ کریں۔ پاکستان اس وقت حملے کی زد میں ہے۔ جلد از جلد آمدورفت کا بندوبست کریں گے۔ لاہور میں ملتے ہیں۔ آئی ایس آئی کے لیے کام کرنے کا شکریہ۔یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب انہوں نے X پر جنگ کو بھڑکانے پر تنقید کرتے ہوئے پوسٹ کیا۔ عارفہ نے لکھا: "امن حب الوطنی ہے، جنگ تباہی ہے۔ سرحدوں سے خون نہیں بہاتا، لوگ کرتے ہیں۔ جنگ بند کرو، ابھی ختم کرو!!!”
آلٹ نیوز کے محمد زبیر نے تصدیق کی کہ ایکس ہینڈل "ہندوتوا نائٹ”، جسے مبینہ طور پر چندن شرما نامی شخص چلا رہا ہے، اس واقعے کے پیچھے ہے۔اس سے قبل اسی ایکس ہینڈل نے معروف جرنلسٹ رعناایوب کو بھی اسی طرح ڈاکسنگ کی تھی، اس کا نمبر بھیج دیا تھا اور پیروکاروں پر زور دیا تھا کہ وہ اسے ٹیکسٹ دیں۔