چنڈی گڑھ ؍ بھٹنڈہ :(ایجنسی)
بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کو ہتک عزت کیس میں 19 اپریل کو بھٹنڈہ کی ضلع عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔ کسانوں کی تحریک کے دوران کنگنا نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے بزرگ خاتون کسان کو 100-100 روپے لے کر دھرنے میں شامل ہونے والی بات کہی تھی ، جس کے خلاف خاتون کسان مہندر کور نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا۔
ضلع کے گاؤں بہادر گڑھ جنڈیا کی 87 سالہ خاتون کسان مہندر کور نے ضلع عدالت میں کنگنا کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ بدھ کو ضلع عدالت میں اس معاملے کی سماعت ہوئی۔ بزرگ خاتون کسان کے وکیل رگھویر سنگھ بہنی وال نے بتایا کہ یہ مقدمہ 4 جنوری 2021 کو عدالت میں دائر کیا گیا تھا، جس کی سماعت تقریباً 13 ماہ تک جاری رہی۔
اب عدالت نے کنگنا کو سمن جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے کنگنا کو 19 اپریل 2022 کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ کنگنا نے کسانوں کی تحریک میں شامل ایک بزرگ خاتون کسان مہندر کور کوبلقیس بانو سمجھ لیا تھا ،جو شاہین باغ میں سی اے اے مخالف مظاہرے کا چہرہ رہیں۔ مہندر کور نے کہاکہ کنگنا نے ا ن کا موازانہ کسی دوسری خاتون سے کی ۔
انہوں نے کہا کہ کنگنا کے ٹویٹ نے انہیں ذہنی طورپر پریشان کیا ہے۔ گھر والوں، رشتہ داروں، پڑوسیوں، گاؤں والوں اور عام لوگوں میں ان کی شبیہ مجروح ہوئی ہے۔ اس واقعے کے بعد کنگنا کا پنجاب بھر میں احتجاج شروع ہو گیا تھا۔ اس سے پہلے کنگنا کو سری کیرت پور صاحب میں کسانوں نے گھیر لیا تھا۔ جہاں ان کے ریمارکس کی مخالفت کی گئی۔ کسانوں نے کنگنا سے معافی مانگنے کی بات کہی تھی۔ کنگنا نے وہیں کہا کہ انہوں نے یہ بات شاہین باغ احتجاج کے لیے کہی تھی۔ تاہم کنگنا نے معافی مانگنے سے انکار کر دیا۔ کنگنا اس وقت ہماچل سے پنجاب کے راستے چنڈی گڑھ آ رہی تھیں۔