نتیجہ فکر: عبدالغفار زاہد،بنارس
حجاب پہنے، ردا میں لپٹی
یہ میری بہنیں
یہ دختران بتول و مریم
یہ سب کھڑی ہیں
یہ لڑ رہی ہیں
بتا رہی ہیں یہ کل جہاں کو
حجاب میرا ہے میری طاقت
یہ میری عفت کی ہے علامت
یہ میرے سر کا وقار بھی ہے
یہ میرے دیں کا شعار بھی ہے
یہ مستعد ہیں، یہ مطمئن ہیں
نہیں ہے اب کوئی خوف ان کو
ہے ان کی آنکھوں میں دیں کی ہیبت
بلا کی ہمت، غضب کی جرأت
نوید ان کو سنا دے کوئی
تمہاری ہمت نظیر ہے اب
چہار جانب ہے شور اب تو
کہ قوم مسلم کی بیٹیوں نے
نقاب پہنے، حجاب اوڑھے
بہت سے چہروں پہ جو پڑے تھے
نقاب ان کو ہٹا دیا ہے
جنہیں تھا طاقت پہ ناز ان کو
ڈرا دیا ہے
(عبدالغفار زاہد، بنارس)