اردو
हिन्दी
نومبر 13, 2025
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں

برلن سے  سے اونچی نفرت  کی دیواروں پر خاموش ہیں مودی جی ؟

8 مہینے پہلے
‏‏‎ ‎‏‏‎ ‎|‏‏‎ ‎‏‏‎ ‎ مضامین
A A
0
79
مشاہدات
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

تجزیہ:شرون گرگ
یہ ایک مختلف قسم کی جنگ ہے، جس کی تیاری شاید مختلف تجربہ گاہوں میں برسوں سے کی گئی ہو!  ایسی جنگ جس میں ہتھیاروں کا استعمال کم سے کم ہو لیکن لڑائی جاری رہے۔  یہ تب بھی جاری رہتا ہے جب ایسا لگتا ہے کہ سب کچھ معمول بن گیا ہے یا ہو رہا ہے۔  ایسی جنگ میں حریف کا جسم فنا نہیں ہوتا بلکہ اس کا اپنے وجود یا وجود کی ضرورت پر یقین ہوتا ہے۔  جنگ کی خوبصورتی یہ ہے کہ یہ ‘محبت اور ہم آہنگی’ کے موضوع پر لڑی جاتی ہے لیکن اس کا انجام نفرت ہی ہوتا ہے۔ نومبر 1989 میں دیوار برلن کے گرنے کے ساتھ ہی یہ تصور کیا جا رہا تھا کہ جغرافیائی تقسیم اور زمینی سامراج کا دور ختم ہو جائے گا۔  مودی جی نے اس تناظر میں پاکستان میں کرتارپور میں سکھ مذہب کے پیروکاروں کے گوردوارہ دربار صاحب جانے کے لیے پنجاب کی سرحد پر راہداری کی تعمیر کے حوالے سے ایک تبصرہ کیا تھا۔  نومبر 2018 میں گرو پرو کے موقع پر انہوں نے کہا تھا: ‘کس نے سوچا ہوگا کہ دیوار برلن گر سکتی ہے!  شاید گرو نانک دیو جی کے آشیرواد سے کرتار پور راہداری (پاکستان اور بھارت کی) لوگوں کو آپس میں جوڑنے کی ایک بڑی وجہ بن سکتی ہے!’
یوکرین کی جنگ اور دیگر حالیہ واقعات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ نہ صرف جغرافیائی تقسیم دوبارہ سر اٹھائی ہے بلکہ نئی جنگیں بھی شروع ہوئی ہیں۔  یہ جنگیں معاشروں کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنے کے لیے ہیں۔  مودی جی پولینڈ کے دارالحکومت وارسا سے یوکرین کے دارالحکومت کیف تک ٹرین کے ذریعے دس گھنٹے کا سفر صرف سات گھنٹے میں کرتے ہیں تاکہ وہ سپر پاور روس کے ساتھ اس چھوٹے سے ملک کی جنگ کو ختم کر سکیں، لیکن اپنے ہی ملک کے اندر، وزیر اعظم بڑی آسانی سے اپنی ہی پارٹی کے عناصر کی طرف سے ایک بڑے مذہب اور ایک چھوٹے فرقے کے درمیان چھی جانے والی جنگ پر آنکھیں بند کر لیتے ہیں۔ 
آپسی رنجشوں کو دور کرنے کے تہوار ہولی کے موقع پر ‘فرقہ وارانہ محبت اور ہم آہنگی’ برقرار رکھنے کے نام پر اتر پردیش میں جو کچھ ہوا، وہ خوفناک ہے۔  اگر یوپی کو آبادی کے لحاظ سے ایک قوم سمجھا جائے تو اسے دنیا کے کل 234 ممالک میں انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان پانچویں نمبر پر رکھنا ہوگا۔  یہ دونوں اسلامی حکومتیں ہیں۔  ہولی کے حوالے سے اقلیتی برادری میں جس طرح کا خوف و ہراس پیدا ہوا ہے وہ قومی سطح پر دل دہلا دینے والا ہے۔
آزادی کے بعد (یا شاید اس سے پہلے بھی) ایسا کبھی نہیں ہوا ہو گا کہ مساجد کو ترپالوں سے ڈھانپ دیا گیا ہو یا نماز کے اوقات تبدیل کیے گئے ہوں۔  مسلمانوں سے کہا گیا کہ وہ رمضان کے جاری مہینے میں اپنی جمعہ کی نماز گھر کے اندر ہی ادا کریں۔ ملک کی زندگی میں ایسے حالات صرف کسی غیر ملکی طاقت کے ساتھ تزویراتی جنگ کے دوران یا غیر معمولی کرفیو کے دوران پیدا ہوتے ہیں۔جو کچھ ہو رہا ہے وہ خطرناک ہے کیونکہ جغرافیائی پاکستان بنانے کے لیے گاندھی کو قصور وار ٹھہرایا گیا تھا اور سزا دی گئی تھی، لیکن کون سا ‘گاندھی’ مستقبل میں ان ہزاروں لاکھوں چھوٹے پاکستانوں کا قصوروار ٹھہرائے گا جو ملک کی آبادی کے ایک بڑے حصے کے دلوں اور دیہاتوں اور شہروں کی بستیوں میں دانستہ یا نادانستہ طور پر بنائے جا رہے ہیں؟
یوپی کے واقعات کے بعد سوشل میڈیا پر تشویش ظاہر کی جا رہی ہے کہ ملک کو کس سمت لے جایا جا رہا ہے؟  کیا کچھ ایسا ہو رہا ہے کہ ایک ریاست ایک سمت اور دوسری سمت میں جا رہی ہے اور قوم تیسری سمت جانے کی تیاری کر رہی ہے؟  کیا قوم کے مستقبل کے بارے میں نریندر مودی کا خواب یوگی کے یوپی کے خواب سے مختلف ہو سکتا ہے جب دونوں رہنما ایک ہی پارٹی کے منشور اور آئینی وفاداری کے پابند ہیں؟
اب یہ یوپی کی بات نہیں رہی!  خدشہ یہ ہے کہ یوپی میں ہولی کے موقع پر جو کچھ ہوا وہ ‘حادثاتی’ تھا یا اسے ‘تجربہ’ کے طور پر آزمایا گیا؟  اگر کوئی ‘تجربہ’ ہوا تو اس کی کامیابی یا ناکامی کا آنے والے تہواروں اور دوسری ریاستوں کے امن و سکون پر کتنا اثر پڑے گا؟  کوئی کچھ نہیں کہہ رہا!  حکمران اسٹیبلشمنٹ کے منہ سے یقین دہانی کا ایک لفظ بھی نہیں نکل رہا!  ملک کے اندر برلن سے بلند نفرت کی دیواریں بنائی جا رہی ہیں اور وزیر اعظم ہمیشہ کی طرح خاموش ہیں۔
(یہ تجزیہ نگار کے ذاتی خیالات ہیں)

ٹیگ: Berlinhigh walls of hatredModi jinews todaypakistansilentyukrain

قارئین سے ایک گزارش

سچ کے ساتھ آزاد میڈیا وقت کی اہم ضرورت ہےـ روزنامہ خبریں سخت ترین چیلنجوں کے سایے میں گزشتہ دس سال سے یہ خدمت انجام دے رہا ہے۔ اردو، ہندی ویب سائٹ کے ساتھ یو ٹیوب چینل بھی۔ جلد انگریزی پورٹل شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ کاز عوامی تعاون کے بغیر نہیں ہوسکتا۔ اسے جاری رکھنے کے لیے ہمیں آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔

سپورٹ کریں سبسکرائب کریں

مزید خبریں

Democracy and Civil Society Discussion
مضامین

جمہوریت، حکومتی معاملات اور سول سوسائٹی

01 نومبر
Bihar elections: ‘new messiahs’ debate, Muslim voters, alternatives
مضامین

بہار انتخابات: مسلمانوں کے’نئے مسیحاؤں ‘کا ‘ظہور’، کیا ہے سچائی، کیا ہے متبادل

26 اکتوبر
بنگلہ دیش الیکشن حفاظت اسلام
مضامین

بنگلہ دیش الیکشن : اہم مذہبی تنظیم حفاظت اسلام آخر جماعت اسلامی کی مخالف کیوں ہے؟

22 اکتوبر
  • ٹرینڈنگ
  • تبصرے
  • تازہ ترین
Supreme Court UAPA Case Verdict

سپریم کورٹ کا UAPA کیس میں معمورکو ضمانت سے انکار، کہا دہلی دھماکے کے بعد ‘پیغام بھیجنے کے لئے یہ بہترین صبح ‘

نومبر 12, 2025
Bengaluru Waqf Property Protection Workshop

اوقاف کی جائیدادوں کا تحفظ ہماری اجتماعی ذمہ داری: بنگلورو میں ریاست گیر ورکشاپ

نومبر 12, 2025
Imam Arrest Police Action

پولیس آئی اور امام صاحب کا ہاتھ پکڑ کر لے گئی۔ گرفتار امام کی بیوی کا بیان

نومبر 11, 2025
Lalan Singh Bihar Controversial Statement

بہار:”جو ہمیں ووٹ نہ دے اسے گھر سے نکلنے مت دینا” مرکزی وزیر للن سنگھ کا بیان، کیس درج

نومبر 4, 2025
Red Fort Blast Centre Statement

مرکز نے لال قلعہ دھماکے کو دہشت گردانہ واقعہ قرار دیا،دہشت گردوں کے سنڈیکیٹ کو ختم کرنے کا عزم کیا

Kashmir Jamaat-e-Islami Raids

کشمیر میں کالعدم جماعت اسلامی کے خلاف تقریباً دو سو مقامات پر چھاپے، 1000 افراد زیر حراست

Assam Delhi Blast Principal Arrest

آسام: دہلی بلاسٹ کو الیکشن سے جوڑنے پر سابق اسکول پرنسپل گرفتار

Al Falah University Arrested Doctors Clarification Statement

گرفتار ڈاکٹروں پر الفلاح یونیورسٹی کا تفصیلی بیان ایا،کہا صرف آفیشیل تعلق تھا، ادارے کو بدنام کرنے کا الزام

Red Fort Blast Centre Statement

مرکز نے لال قلعہ دھماکے کو دہشت گردانہ واقعہ قرار دیا،دہشت گردوں کے سنڈیکیٹ کو ختم کرنے کا عزم کیا

نومبر 12, 2025
Kashmir Jamaat-e-Islami Raids

کشمیر میں کالعدم جماعت اسلامی کے خلاف تقریباً دو سو مقامات پر چھاپے، 1000 افراد زیر حراست

نومبر 12, 2025
Assam Delhi Blast Principal Arrest

آسام: دہلی بلاسٹ کو الیکشن سے جوڑنے پر سابق اسکول پرنسپل گرفتار

نومبر 12, 2025
Al Falah University Arrested Doctors Clarification Statement

گرفتار ڈاکٹروں پر الفلاح یونیورسٹی کا تفصیلی بیان ایا،کہا صرف آفیشیل تعلق تھا، ادارے کو بدنام کرنے کا الزام

نومبر 12, 2025

حالیہ خبریں

Red Fort Blast Centre Statement

مرکز نے لال قلعہ دھماکے کو دہشت گردانہ واقعہ قرار دیا،دہشت گردوں کے سنڈیکیٹ کو ختم کرنے کا عزم کیا

نومبر 12, 2025
Kashmir Jamaat-e-Islami Raids

کشمیر میں کالعدم جماعت اسلامی کے خلاف تقریباً دو سو مقامات پر چھاپے، 1000 افراد زیر حراست

نومبر 12, 2025
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein

روزنامہ خبریں مفاد عامہ ‘ جمہوری اقدار وآئین کی پاسداری کا پابند ہے۔ اس نے مختصر مدت میں ہی سنجیدہ رویے‘غیر جانبدارانہ پالیسی ‘ملک و ملت کے مسائل معروضی انداز میں ابھارنے اور خبروں و تجزیوں کے اعلی معیار کی بدولت سماج کے ہر طبقہ میں اپنی جگہ بنالی۔ اب روزنامہ خبریں نے حالات کے تقاضوں کے تحت اردو کے ساتھ ہندی میں24x7کے ڈائمنگ ویب سائٹ شروع کی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ آپ کی توقعات پر پوری اترے گی۔

اہم لنک

  • ABOUT US
  • SUPPORT US
  • TERMS AND CONDITIONS
  • PRIVACY POLICY
  • GRIEVANCE
  • CONTACT US
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN