رام پور سے ایس پی کے ایم پی مولانا محب اللہ ندوی اور سماجوادی پارٹی کے سینئیر لیڈراعظم خان کے درمیان تنازع شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ اعظم خان نے کئی انٹرویوز میں مولانا ندوی پر سخت الفاظ میں بار بار بالواسطہ طنز کیا ہے۔ اب مولانا ندوی کا صبر لگتا ہے جواب دے گیا ہے ، یہاں تک کہ مولانا نے انہیں باہر کا آدمی قرار دے دیا ۔
ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے محب اللہ ندوی نے ان الزامات کا جواب دیا کہ وہ رام پور نہیں گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، "میرے خاندان کی سات پشتیں رام پور میں دفن ہیں، جبکہ اعظم خان کے دادا بجنور سے آئے تھے، شاید اسی لیے بجنور کے ایم پی کے ساتھ ان کے اچھے تعلقات ہیں، اور رام پور کے ایم پی کو داخلہ کی اجازت نہیں ہے۔ مجھے اس پر کوئی افسوس نہیں ہے۔ یہ ہر کسی کے ساتھ ہوتا ہے، لوگوں کا اپنے پرانے وطن سے رشتہ ہوتا ہے۔”
مولانا ندوی نے کہا کہ پارٹی اور اکھلیش یادو نے انہیں موقع دیا۔ عوام نے پی ڈی اے کے نظریے کو موقع دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کسی ایک خاندان کی نہیں بلکہ نظریے کی حمایت کرتے ہیں۔ ندوی نے کہا کہ جب کوئی شائستگی کو کمزوری سمجھنے لگتا ہے تو مسئلہ ہوتا ہے۔ اسے رام پور آنے سے روکنے کی طاقت کسی میں نہیں ہے۔ محب اللہ ندوی نے بھی اعظم خان کے اس الزام کا جواب دیا کہ ان کی اہلیہ عید پر اکیلی روتی رہیں اور کوئی نہیں آیا۔ پھر اب آنے کی کیا ضرورت ہے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے محب اللہ ندوی نے کہا کہ ایسا کہنا غلط ہے۔انہوں نے کہا، "میں نے تنزین فاطمہ جی کو پیغام پہنچایا تھا اور انہیں مٹھائی بھیجی تھی، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ آئیں گی، تو انہوں نے کہا کہ وہ اپنے شوہر سے مل کر ہمیں بتائیں گی۔ مزید کوئی بات نہیں ہوئی۔” محب اللہ ندوی نے کہا، "ہم نے اعظم خان کے لیے دعا کی اور وہ جیل سے باہر آئے۔ یہ افسوسناک ہے کہ رہائی کے بعد انہوں نے اپنے ہی ایم پی کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ مجھے فخر ہے کہ رام پور کے لوگوں نے مجھ جیسے عالم کو اپنا ایم پی منتخب کیا ہے۔ کوئی مانے یا نہ مانے فرق پڑتا ہے۔ یہاں کے لوگوں نے مجھے منتخب کیا ہے۔”اعظم خان کے انہیں نہ جاننے کے بارے میں طنزیہ بیان کے بارے میں، مولانا ندوی نے کہا، "وہ شاید مجھے نہیں جانتے، لیکن ہم انہیں جانتے ہیں۔ ان کے مجھے نہ جاننے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ رامپور کے لوگ مجھے پہچانتے ہیں، اور اسی لیے انہوں نے مجھے 19 دن کے اندر الیکشن جتوایا۔ جب یہاں کے لوگوں کو معلوم ہوا کہ میں یہاں سے ہوں تو وہ اکٹھے ہو گئے، پھر لوگوں نے خود مجھے پارلیمنٹ میں بھیج دیا۔” رام پور سے الیکشن لڑنے پر اعظم خان کی ناراضگی پر ندوی نے کہا کہ اگر میں کسی کا برا کروں تو میرے ساتھ بھی برا ہوگا ـ
تاہم، انہوں نے اپنے اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہ اعظم خان سدھار گھر میں ہیں۔ ندوی نے کہا کہ اخبارات نے ان کے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا ہے۔








