حال ہی میں یوپی کے کاس گنج میں ایک معاملہ سامنے آیا جہاں نو بچوں کی ماں رینا نے اپنے مبینہ عاشق حنیف کے ساتھ مل کر اپنے شوہر کو قتل کر دیا۔ اب پولیس نے کیس پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ملزمہ رینا اور اس کے عاشق حنیف کو گرفتار کر لیا ہے۔ دونوں کو پولیس نے دریاون گنج ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے بعد جب پولیس نے ان سے قتل کی وجہ پوچھی تو وہی عام بات سامنے آئی جو اس وقت سماج کے لیے سب سے بڑا چیلنج بناہوا ہے
میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار ملزموں نے بتایا کہ انہوں نے رتی رام کو اس لیے مارا کہ وہ ان کے عشق میں رکاوٹ بن رہا تھا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ واقعہ کے بعد دونوں فرار ہوگئے تھے اور بار بار مقام تبدیل کرنے کی وجہ سے پولیس کی گرفت میں نہیں آرہے تھے۔ پولیس نے اب دونوں کو جیل بھیج دیا ہے۔ غور طلب ہے کہ رتی رام کی لاش 22 جون کو کاس گنج کے پٹیالی کے بھرگین قصبے میں ٹیوب ویل کے ٹینک میں بوسیدہ حالت میں ملی تھی۔
پولیس تفتیش کے بعد ملزم کی بیوی رینا نے انکشاف کیا کہ وہ حنیف سے محبت کرتی ہے جس کی رتی رام اکثر مخالفت کرتا تھا۔ شراب پی کر جھگڑا کرتا تھا۔ ایک سال پہلے سے وہ اپنے عاشق حنیف کے ساتھ مل کر رتی رام کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہی تھی جو بھٹہ مزدور تھا۔ اس کے مطابق 18 جون کی رات رینا نے حنیف کے ساتھ مل کر رتی رام کا قتل کر دیا۔ ساتھ ہی اس کے عاشق حنیف نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ قتل کے دوران اس نے رتی رام کی ناک کو دانتوں سے کاٹا تھا۔ جس کی وجہ سے اس کے کپڑوں پر خون لگ گیا۔ اس کے بعد لاش کو ٹیوب ویل کے ٹینک میں پھینک کر دونوں فرار ہوگئے۔ اس کے بتائے ہوئے مقام پر، پولیس نے کھیت سے خون آلود کپڑے بھی برآمد کیے ہیں۔
••قتل کا خوفناک طریقہ
قتل کا طریقہ خوفناک ہے۔ 9 بچوں کی ماں نے 17 جون کی رات اپنے شوہر کو اینٹوں کے بھٹے کے قریب بلایا اور پھر اپنے عاشق کے ساتھ مل کر اس کا گلا دبا دیا۔ پھر اس کے سینے پر پتھر مارا۔ دراصل رتی رام اینٹوں کے بھٹے پر کام کرتا تھا۔ جب رتی رام گھر سے غائب ہوا تو اس کے بھائی نے اس کی شکایت پولیس سے کی۔ جس کے بعد پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کردی۔اور یہ پردہ فاش ہوا