بھارت نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے، جسے ‘آپریشن سندور’ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ کارروائی جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے جواب میں کی گئی ہے۔ حملے میں کل نو مقامات کو نشانہ بنایا گیا جہاں سے دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور ہدایت کی جا رہی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آپریشن سندور ہندوستانی فوج اور ہندوستانی فضائیہ کی طرف سے ایک مشترکہ آپریشن تھا جس میں درست اسٹرائیک ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں متعدد اہداف پر حملے کیے گئے تھے۔ان حملوں میں ہندوستانی فوج، بحریہ اور فضائیہ کی تینوں سروسز کے پریزین اسٹرائیک ویپن سسٹم کا استعمال کیا گیا، بشمول لاؤٹرنگ ہتھیار۔ پاکستان اور مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے کیمپوں پر حملوں کے لیے کوآرڈینیٹ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے فراہم کیے تھے۔ حملے بھارتی سرزمین سے کیے گئے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی رات بھر آپریشن سندور پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ تمام نو اہداف پر حملہ کامیاب رہا۔
ہندوستان نے کہا، "ہماری کارروائیاں توجہ مرکوز، پیمائش اور غیر اشتعال انگیز رہی ہیں۔ کسی بھی پاکستانی فوجی تنصیب کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے۔ ہندوستان نے اہداف کے انتخاب اور اس پر عمل درآمد کے انداز میں انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔”یہ حملہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کے تقریباً دو ہفتے بعد ہوا ہے، جس میں پاکستانی دہشت گردوں نے ایک سیاحتی مقام پر 26 شہریوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔بھارت کے حملے کے اعلان کے چند منٹ بعد، بھارتی فوج نے ٹویٹر پر پوسٹ کیا، "انصاف ہو گیا، جئے ہند۔”ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج نے بدھ کے روز تصدیق کی ہے کہ ہندوستانی میزائل حملوں نے پاکستانی حدود میں تین مقامات کو نشانہ بنایا – مظفرآباد، کوٹلی اور بہاولپور کے احمد ایسٹ کے علاقے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے مطابق حملے میں ایک بچہ جاں بحق جب کہ ایک مرد اور ایک خاتون شدید زخمی ہوئے۔ رات گئے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’کچھ عرصہ قبل بھارت نے بہاولپور کے علاقے احمد ایسٹ میں تین مقامات پر فضائی حملے کیے تھے جن کے نام سبحان اللہ مسجد، کوٹلی اور مظفرآباد تھے‘۔