اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے ہفتہ کے روز الزام لگایا کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی نظریاتی طور پر ایک ہیں اور آر ایس ایس دونوں پارٹیوں کی ماں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور اے اے پی میں کوئی فرق نہیں ہے اور یہ دونوں ہندوتوا کی پیروی کرتے ہیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا دہلی انتخابات کو لے کر بی جے پی اور اے اے پی کے ذریعہ ہندوتوا کی سیاست کھیلی جارہی ہے، اویسی نے کہا، "ماں (آر ایس ایس) نے انہیں (بی جے پی اور اے اے پی) بنایا ہے۔ آر ایس ایس نے جن سنگھ اور بعد میں 1980 میں بی جے پی بنائی۔ دوسرا 2012-13 میں بنایا گیا یہ ایک بہت بڑا ادارہ ہے۔ یہ اسی تجربہ گاہ میں تیار کردہ ہندوتوا ہے۔ یہ (AAP) وہیں تشکیل دی گئی تھی۔ اویسی نے کہا کہ ان کی پارٹی قومی راجدھانی میں الیکشن لڑے گی، لیکن وہ کتنی سیٹوں پر لڑے گی اس کا فیصلہ پارٹی کی دہلی یونٹ کے صدر کریں گے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے صدر نے الزام لگایا کہ دہلی میں کچرا ان علاقوں میں پھینکا جا رہا ہے جہاں مسلمان رہتے ہیں۔ اویسی نے کہا کہ عام آدمی پارٹی یہ کہہ کر ڈرامہ کرتی ہے کہ اس نے اسکول اور اسپتال بنائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے دعوے جھوٹے ہیں اور یہ مسلم علاقوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے دہلی میں ویر ساورکر کے نام سے منسوب کالج کا سنگ بنیاد رکھنے کے حوالے سے ایک سوال پر اویسی نے کہا کہ وہ مودی سے پوچھنا چاہیں گے کہ کیا این ڈی اے حکومت کپور انکوائری کمیشن کے نتائج کو قبول کرتی ہے، جس میں مبینہ طور پر کہا گیا تھا کہ ساورکر مہاتما گاندھی کے قتل کی سازش کا حصہ تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم مودی کی طرف سے اجمیر درگاہ کے لیے چادر بھیجنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور حکومت کو چاہیے کہ وہ موجودہ مساجد یا درگاہوں کے بارے میں عدالتوں میں دائر کیے جانے والے دعوؤں کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔