مرکزی حکومت نے بھارت کی اگلی مردم شماری کا باضابطہ نوٹیفکیشن 16 جون کو جاری کر دیا ہے۔اس نوٹیفکیشن کے مطابق مردم شماری کا عمل 2026 سے شروع ہو گا، جس میں پہلے مرحلے میں لداخ، جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے برفباری والے علاقوں کی گنتی کی جائے گی۔ باقی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مردم شماری 2027 میں شروع ہوگی۔وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ لداخ اور جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے برف سے ڈھکے علاقوں میں مردم شماری کے لیے ریفرنس کی تاریخ یکم اکتوبر 2026 ہوگی۔ ساتھ ہی ملک کے دیگر حصوں میں ریفرنس کی تاریخ یکم مارچ 2027 مقرر کی گئی ہے۔
اس مرتبہ مردم شماری کے ساتھ ساتھ ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے بھی نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے۔ مردم شماری دو مرحلے میں پوری کی جائے گی۔ یہ مردم شماری ہندوستان کی 16ویں اور آزادی کے بعد 8ویں مردم شماری ہے۔وزارت داخلہ کے مطابق 16ویں مردم شماری کو لے کر تقریباً 34 لاکھ شمار کنندگان اور سپر وائزرس کے ساتھ ساتھ تقریباً 1.3 لاکھ مردم شماری افسر تعینات کیے جائیں گے۔ حکومت کی طرف سے جاری بیان کے مطابق مردم شماری کے لیے موبائل ایپلی کیشن کا استعمال بھی کیا جائے گا۔ لوگوں کو خود حساب و کتاب کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مردم شماری سے جڑے اعداد و شمار کے تحفظ کے لیے بہت بڑے ڈاٹا سیکوریٹی اقدامات کیے جائیں گے۔ اس مرتبہ مردم شماری 16 برسوں کے بعد کرائی جا رہی ہے۔ ملک میں آخری بار مردم شماری سال 2011 میں کی گئی تھی لیکن کورونا سمیت مختلف وجوہات سے 2021 میں ہونے والی مردم شماری اب تک نہیں ہو سکی ہے۔س سے قبل امت شاہ نے کل اتوار کو دہلی میں داخلہ سکریٹری گووند موہن اور دیگر سینئر افسروں کے ساتھ 16ویں مردم شماری کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ 16ویں مردم شماری کے سلسلے میں لداخ جیسے برفیلے اور پہاڑی علاقوں میں یکم اکتوبر 2026 جبکہ ملک کے باقی حصوں میں یکم مارچ 2027 کارروائی مکمل کرلی جائے گی۔ حالانکہ تفصیلی اعداد و شمار جاری ہونے میں سال کے آخر تک انتظار کرنا پڑے گا۔ مردم شماری کا یہ عمل تقریباً 21 مہینوں میں مکمل ہوگا۔ نئی مردم شماری کو لے کر نوٹیفکیشن پیر کو سرکاری گزٹ میں شائع کر دی گئی