جماعت اسلامی پاکستان کے سابق نائب امیر ،سابق سینیٹر اور تحریک اسلامی کے ممتاز رہنما پروفیسر خورشید احمد 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔انا للہ وانا الیہ راجعون ـ
پروفیسر خورشید احمد کا انتقال برطانیہ کے شہر لیسٹر میں ہواوہ کافی عرصہ سے وہیں مقیم تھے ۔پروفیسر خورشید 23 مارچ 1932ء کو دہلی میں پیدا ہوئے تھے، وہ کئی کتابوں کے مصنف تھے جن میں اسلامی نظریہ حیات، تذکرہ زندان، پاکستان بنگلادیش اور جنوبی ایشیا کی سیاست سمیت درجنوں اردو اور انگریزی کتابیں شامل ہیں۔ایک زمانے تک جماعت کی علمی، فکری اور تحقیقی ضروریات کی تکمیل میں لگے رہے!بہت سی کتابوں اور سیکڑوں مقالات کے مصنف تھے،پروفیسر خورشید صاحب ادھر کافی دنوں سے سخت علیل چل رہے تھے،وہ سن 2002ء سے 2012ء تک پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے رکن رہے۔ اُن کی دنیا بھر میں شناخت ماہر اقتصادیات اور ماہر تعلیم کے طور پر رہی ہے۔انہیں 23 مارچ 2011ء کو علمی خدمات پر پاکستان کا اعلیٰ سول ایوارڈ نشان امتیاز عطا کیا گیا جبکہ 1990ء میں انہیں اسلام کے خدمات کے اعتراف میں کنگ فیصل ایوارڈ سے نوازا گیا تھا