نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ووٹ چوری کے معاملے پر اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے ووٹ چوری کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہریانہ میں ووٹ چوری ہوئے ہیں۔ راہل نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس ثبوت ہیں کہ ہریانہ میں 25 لاکھ ووٹر فرضی ہیں۔ ہریانہ میں ہر آٹھ میں سے ایک ووٹر فرضی ہے۔
راہل نے ایچ فائلوں کے ذریعے ووٹ چوری کا الزام لگایا۔راہول گاندھی نے کہا، "ہمارے پاس ‘H’ فائلیں ہیں اور یہ اس بارے میں ہے کہ کس طرح ایک پوری ریاست کو چوری کیا گیا ہے۔ ہمیں شبہ ہے کہ یہ انفرادی حلقوں میں نہیں بلکہ ریاستی سطح اور قومی سطح پر ہو رہا ہے،” راہول گاندھی نے کہا۔
ایک خاتون کی تصویر دکھاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ہریانہ میں ایک خاتون نے مختلف ناموں سے 10 جگہوں پر 22 بار ووٹ ڈالا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ خاتون برازیلین ماڈل تھی، جس نے سویٹی، ویملا، سرسوتی وغیرہ کے ناموں سے اپنا ووٹ ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ بوتھ کی سطح پر ایسا نہیں ہو رہا ہے۔ یہ ایک مرکزی آپریشن ہے.
راہول گاندھی نے کہا، "ہمارے پاس ‘H’ فائلیں ہیں، اور ان میں تفصیل ہے کہ کس طرح ایک پوری ریاست کو چوری کیا گیا ہے۔ ہمیں شبہ ہے کہ یہ صرف انفرادی نشستوں پر نہیں ہو رہا ہے، بلکہ ریاست اور قومی سطح پر ہو رہا ہے۔ ہمیں ہریانہ میں ہمارے امیدواروں کی جانب سے متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں کہ کچھ غلط ہے۔ ہم نے مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور مہاراشٹرا میں اس کا تجربہ کیا، لیکن ہم نے فیصلہ کیا کہ ہریانہ میں کیا ہوا، لیکن ہم نے پوری توجہ ہریانہ پر مرکوز کی۔
راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ ہریانہ میں ہر آٹھ میں سے ایک ووٹر فرضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں جعلی فوٹو والے 100,000 ووٹر ہیں۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ہریانہ میں 25 لاکھ ووٹ چوری ہوئے۔
راہل گاندھی نے اس حقیقت پر سوال اٹھایا کہ ووٹر لسٹ میں بہت سے ووٹروں کے گھر کے نمبر صفر کے طور پر ظاہر ہوتے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ جعلی ووٹروں کی کوئی شناخت نہیں ہے اور وہ ووٹ ڈالنے کے بعد غائب ہو جاتے ہیں جس سے ان کی شناخت مشکل ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ 500 ووٹرز کے پاس ایک ہی پتہ تھا۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران راہل گاندھی نے کئی لوگوں کے ویڈیو کلپس نشر کیے جن میں دعویٰ کیا گیا کہ ان کے ووٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر نے الزام لگایا کہ ہریانہ انتخابات کے دوران 3.5 لاکھ ووٹروں کے ووٹ منسوخ کیے گئے۔راہل نے ووٹر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ دال چند اتر پردیش اور ہریانہ میں ووٹر ہیں۔ ان کا بیٹا بھی ہریانہ میں ووٹر ہے اور اتر پردیش میں ووٹ دیتا ہے۔ بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ایسے ہزاروں لوگ ہیں۔ متھرا کے سرپنچ پرہلاد کا نام بھی ہریانہ میں کئی مقامات پر ووٹر لسٹ میں ہے۔
اس سے پہلے یکم ستمبر کو راہول گاندھی نے بی جے پی کو خبردار کیا تھا کہ وہ جلد ہی ووٹ چوری سے متعلق ہائیڈروجن بم کا دھماکہ کرے گی، جب کہ مہادیو پورہ کے انکشافات محض ایٹم بم تھے۔ ووٹر رائٹس یاترا کے آخری دن ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے بی جے پی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہی طاقتیں جنہوں نے مہاتما گاندھی کو قتل کیا تھا اب وہ ہندوستان کے آئین کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ کانگریس نے باضابطہ طور پر پریس کانفرنس کے ایجنڈے کا انکشاف نہیں کیا ہے، لیکن پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ گاندھی اپنے پہلے کے الزامات کی وضاحت کر سکتے ہیں۔








