کیف :(ایجنسی)
آج روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کا تیسرا دن ہے۔ ایک طرف یوکرائنی صدر نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنے موقف پر قائم ہیں۔ اسی دوران روسی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ روسی فوج نے یوکرین کے جنوب مشرقی شہر میلیٹوپول پر قبضہ کر لیا ہے۔
ادھر فرانس نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کو ایک طویل جنگ کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ یوکرین کے وزیر صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی حملے میں 198 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ 1000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ یوکرین کے وزیر صحت وکٹر لیاشکو نے ہفتے کے روز کہا کہ مرنے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل یوکرین نے کہا تھا کہ اس نے 3500 روسی فوجیوں کو ہلاک کیا ہے، جبکہ 200 سے زیادہ کو یرغمال بنایا ہے۔ اس سے پہلے خبر آئی تھی کہ کیف میں ایک فوجی یونٹ پر روس نے حملہ کیا ہے۔ ساتھ ہی یوکرین میں پھنسے ہندوستانیوں کو واپس لانے کی کوششیں جاری ہیں۔
ایک ویڈیو پیغام میں یوکرین کے صدر زیلینسکی نے لوگوں سے کہا کہ یوکرین کی فوج کے گھٹنے ٹیکنے کی افواہیں ۔آخری سانس تک لڑیں گے۔ وہ مضبوطی سے روس کا مقابلہ کر رہے ہیں۔