مرادآباد میونسپل کارپوریشن نے بدھ کو ایس پی ایم ایل اے کمال اختر کی اہلیہ حمیرا اختر کی دو جائیدادوں کو سیل کر دیا۔ ان میں شہر کا مشہور شادی ہال ‘وائٹ ہاؤس’ اور ‘غزل بار’ شامل ہیں۔ میونسپل کارپوریشن کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر دونوں جائیدادوں پر نوٹس چسپاں کرکے سیل کرنے کا عمل مکمل کیا۔ کمال اختر نے کچھ دنوں پہلے اسمبلی میں مرادآباد میونسپل کارپوریشن کے کام کرنے کے انداز پر سوال اٹھاتے ہوئے یہ معاملہ اٹھایا تھا۔ اب ان کے خاندان کی جائیداد سیل کرنے کے حوالے سے سیاسی بحثیں تیز ہو گئی ہیں۔یہ وہی کمال اختر ہیں جو اپنی ہی پارٹی کے سینئر رہنما محمد اعظم خان کے خلاف ہیں اور ان کی جگہ لینا چاہتے ہیں جبکہ کانٹھ کے باہر انہیں کوئی جانتا نہیں ،وہ کئی بار دبے لفظوں میں ان کے خلاف بیان دے چکے ہیں ـ
جانئے پورا معاملہ
میونسپل کارپوریشن کی اس کارروائی کے بعد سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ کمال اختر اس وقت کانٹھ اسمبلی حلقہ سے ایس پی ایم ایل اے ہیں، جب کہ ان کی بیوی حمیرا اختر امروہہ ضلع کے اُجھاری سے نگر پنچایت صدر ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک اس کارروائی کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
آگے کیا ہوگا؟
میونسپل کارپوریشن کی اس سختی کی پیچھے کی وجوہات پر سب کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔ سیاسی حلقوں میں یہ بحث ہے کہ یہ کارروائی کسی بڑے تنازع کا حصہ بن سکتی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کمال اختر یا ان کی اہلیہ اس پر کیا ردعمل دیتے ہیں اور کیا وہ اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔