جموں و کشمیر اسمبلی میں آج ایک بار پھر زبردست ہنگامہ دیکھنے میں آیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے کے درمیان زبردست نوک جھونک ہوئی ۔ جھگڑا اتنا بڑھ گیا کہ بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔ دونوں طرف کے رہنما ایک دوسرے کے خلاف صف بند نظر آئے۔ اسی دوران نیشنل کانفرنس کے اراکین اسمبلی نے نعرے بازی کی۔ این سی ممبران اسمبلی ایوان کے وسط میں آئے اور وقف ایکٹ پر بحث کا مطالبہ کیا۔ نیشنل کانفرنس کا مطالبہ ہے کہ وقف ایکٹ پر بحث ہونی چاہئے۔ ساتھ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین اسمبلی نے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ وہ بحث نہیں ہونے دیں گے۔ وقف ایکٹ پر بحث کے لیے ایوان کو ملتوی کرنے سے انکار پر ہنگامہ آرائی کے درمیان جموں و کشمیر اسمبلی کی کارروائی تین گھنٹے کے لیے ملتوی کر دی گئی۔اسمبلی کے باہر داخلی دروازے پر بی جے پی اور آپ ایم ایل اے کے درمیان لڑائی ہوئی۔ اس دوران دھکامکی اور ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ بی جے پی لیڈروں نے اے اے پی لیڈروں پر اسمبلی کے اندر متنازعہ تبصرہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔بی جے پی ممبران اسمبلی نے کہا کہ وہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہندوؤں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کر رہے تھے۔ پی ڈی پی کارکنان جو اسمبلی کی کارروائی دیکھنے آئے تھے مفتی محمد سعید پر متنازعہ ریمارکس پر اے اے پی ممبران اسمبلی کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی۔
اس دوران عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے مہراج ملک نے کہا کہ یہ لوگ مجھے کیا بتائیں گے، یہ باہر ویڈیو بنا رہے تھے، بی جے پی والوں نے حملہ کیا۔
بی جے پی ایم ایل اے وکرم رندھاوا نے کہا کہ یہ نالائق ایم ایل اے ہندوؤں کو گالی دے گا، ہم اسے آج بتائیں گے۔ آپ ایم ایل اے کہہ رہے ہیں کہ ہندو اپنے ماتھے پر تلک لگاتے ہیں، شراب پیتے ہیں اور چوری کرتے ہیں۔