دبئی : (ایجنسی)
آج دبئی میں ہندوستان اور پاکستان کے بیچ جنگ ہوگی لیکن یہ جنگ کرکٹ کے میدان میں ہوگی اور اس میں ہتھیار گیند اور بیٹ ہوں گے ۔ ہندوستان اور پاکستان کے مابین ویسے تو کوئی بھی کھیل ہو لیکن کرکٹ میں ماحول شباب پر ہوتا ہے اور اسی لئے ان دونوں کے مقابلوں کو جزباتی جنگ سے تعبیر کیا جاتا ہے ۔مقابلہ کے دوران دلچسپی کی انتہا یہ ہوتی ہے کہ میچ کے دوران دونوں ممالک میں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کرفیو لگا ہوا ہو۔
دونوں ممالک میں سیاسی اختلافات اس حد تک ہیں کہ دونوں عام طور پر کرکٹ کے میدان میں آمنے سامنے نہیں ہوتے ہیں اور صرف آئی سی سی ٹورنامنٹس میں ان کا ٹکراؤ ہوتا ہے۔ ٹی۔20 ورلڈ کپ میں ہندوستان کا پاکستان کے خلاف 5-0 کا ریکارڈ ہے اور وہ اسے 6-0 سے بنانا چاہے گا۔ دوسری جانب پاکستان کا مقصد ورلڈ کپ میں ہندوستان کے خلاف ہارنے کا سلسلہ توڑنا ہوگا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں ہندوستان کے خلاف پاکستان کے پچھلے ریکارڈ پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستانی ٹیم کو ماضی کے بارے میں نہیں سوچنا چاہیے بلکہ حال پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ ریکارڈٹوٹنے کے لیے ہی بنتے ہیں۔
بابر نے ہندوستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میچ کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ وہ صرف اپنا بہترین دینا چاہتے ہیں اور ماضی کے ریکارڈ پر بات نہیں کرنی چاہیے۔ ریکارڈ توڑنے کے لیے بنائے جاتے ہیں۔ آگے کیا ہونا ہے ہم صرف اس بات پر توجہ مرکوز کررہے ہیں۔ ٹیم انڈیا کے خلاف میچ کافی مشکل ہوتے ہیں اس لئے کھلاڑیوں کو کھیل کے سبھی شعبوں میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ‘‘
پاکستان کے کپتان نے اپنے گیندبازوں پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا ،’’ ہمارے گیندباز دباؤ میں نہیں ہیں لیکن ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ٹیم نے بڑے میچوں سے پہلے پریکٹس میں مختلف حکمت عملی کی جانچ کرنے کی کوشش کی ہے۔ گیندبازی ہمیشہ پاکستان کے لئے اہم کڑی ثابت ہوئی ہے۔گیندباز فارم میں ہیں اور انہیں چیمپئن ٹرافی اور عالمی کپ جیسے بڑے ٹورنامنٹ میں کھیلنے کا کافی تجربہ بھی ہے۔ جہاں تک بلے بازی کا سوال ہے ہم چیزوں کوآسان رکھتے ہیں اور ٹائٹل کلیش یا ناک آوٹ پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے میچ کو بال بائی بال لیتے ہیں۔ ‘‘
بابر نے کہا ، “میں نے اتوار کے میچ کے لیے پہلے ہی 12 کھلاڑیوں کا فیصلہ کر لیا ہے۔ میچ سے پہلے پلیئنگ الیون کے ناموں کا انکشاف کیا جائے گا۔ کھلاڑیوں نے دنیا کے اس حصہ میں بہت کرکٹ کھیلا ہےا ور وہ جانتے ہیں کہ ہندوستان کے خلاف دباؤ والے میچ میں کس طرح سے کھیلنا ہے۔‘‘
وزیر اعظم عمران خان کے ٹیم کے لیے خصوصی پیغام پر انہوں نے کہا کہ ٹیم نے ان سے ملاقات کی تھی۔ اس دوران انہوں نے 1992 کے ورلڈ کپ کی جیت کے قصے مشترک کئے تھے۔