نئی دہلی :
بھارت میں کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ہر روز پائے جانے والے کورونا کیسز میں بھی نئے ریکارڈ بن رہے ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں کورونا کی دوسری لہر کے پچھے وائرس کا ڈبل میوٹینٹ ذمہ دار ہے۔ وائرس کی یہ شکل پہلی لہر میں آئی تبدیلی کورونا وائرس کی ہی بدلی ہوئی شکل ہے۔ اس کی وجہ سے لوگوں کے دوبارہ کورونا ہونے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔ اب ایک اور دریافت نے محققین کی پریشانی بڑھا دی ہے۔ دراصل کئی ریاستوں میں کورونا کا ٹرپل میوٹینٹ پریشانی کی لکیر بڑھا دی ہے۔ ایسی صورتحال میں کورونا کی دوسری لہر کے جلد ختم ہونے کا امکان بہت کممانارہا ہے۔
وائرس کی شکل کس طرح بدلی جارہی ہے؟:
کورونا وائرس جس تیزی سے پھیل رہا ہے ، تیزی سے تبدیل ہوتا جارہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ متعدد بار ایک ہی وائرس کی دو اقسام مختلف لوگوں میں موجود ہوتے ہیں اوران کے ملنے پر اس وائرس کی اسٹرین جڑجاتی ہیں۔ ڈبل میوٹینٹ دو خطرناک اسٹرینوں کے جڑنے کی وجہ سےہ پھیلتا ہے۔ وہیں ٹرپل میوٹینٹ کے تیزی سے پھیلنے کی بھی یہ وجہ ہے۔