وارنسی: آج عدالتوں سے آئی بڑی خبروں کا دن ہے۔ سپریم کورٹ نے قرآن کی 26 آیات سے متعلق وسیم رضوی کی پٹیشن کو خارج کرنے کے ساتھ اس پر جرمانہ عائد کیا ۔ وہیں دہلی ہائی کورٹ نے تبلیغی جماعت کا مرکز حضرت نظام الدین کھول دینے کا حکم دیا۔ دریں اثناء ایک اور خبر الٰہ آباد سے آئی ہے۔ گیان واپی مسجد تنازع معاملے میں آثار قدیمہ کے سروے کا حکم دینے والے جج کا وارانسی سے تبادلہ ہوگیا ہے۔ وارانسی میں سول جج، سینئر ڈویژن (فاسٹ ٹریک کورٹ) کے عہدے پر تعینات آشوتوش تیواری کا وارانسی سے شاہجہانپور ٹرانسفرکردیا گیا ہے۔ جج آشوتوش تیواری کی عدالت نے ہی مندر – مسجد احاطے میں ہندوستانی آثار قدیمہ کا سروے کرنے کا حکم 8 اپریل کو دیا تھا۔ 9 اپریل کو ہی ان کا تبادلہ شاہجہانپور کے لئے کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ جج آشوتوش تیواری شاہجہانپور میں ایڈیشنل سول جج، سینئر ڈویژن/ ایڈیشینل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کے عہدے پر تعینات کئے گئے ہیں۔ آشوتوش تیواری کی جگہ مہندر کمار پانڈے کو تعینات کیا گیا ہے، جو ابھی تک باندہ میں تعینات تھے۔ دراصل مندر – مسجد احاطے میں سروے کرائے جانے کا معاملہ سال 2019 سے چل رہا تھا۔ وکیل وجے شنکر رستوگی نے پورے گیان واپی احاطے کا سروے کرانے کی عرضی دائر کی تھی۔
اس پر سماعت کرتے ہوئے جج آشوتوش تیواری نے 8 اپریل کو اے ایس آئی کے ذریعہ سروے کرنے کا حکم دیا تھا۔ایسا نہیں ہے کہ صرف ان کا تبادلہ ہوا ہو ۔بڑی تعداد میں الہ آباد ہائی کورٹ نے ججوں کے تبادلے کئے ہیں۔ آشوتوش تیواری ان میں سے ایک ہیں۔ ہائی کورٹ ہرسال ججوں کے ٹرانسفر کرتا ہے۔ اسی ضمن میں بڑے پیمانے پر ججوں کے ٹرانسفر کئے گئے ہیں۔