رام پور:
دسویں ذی الحجہ کے دن نماز سے پہلے مسواک اور غسل کرنا جہاں تک میسر ہوں اچھے کپڑے پہننا ، خوشبو لگانا اور تکبیر تشریق بلند آواز سے کہتے ہوئے ایک راستے سے عید گاہ جانا اور دوسرے راستہ سے واپس آنا مسنون ہے ۔
عید الاضحی کی نماز دو رکعت ہے ، نماز کا طریقہ یہ ہے کہ تکبیر تحریمہ کہہ کر نمازی ہاتھ باندھ لے، اور ثناء پڑھنے کے بعد اپنے دونوں ہاتھوں کو اپنے دونوں کانوں تک برابر اٹھا کر تکبیر کہے اور دونوں ہاتھوں کو نیچے کی طرف سیدھا چھوڑ دے ، دوسری دفعہ ایسا ہی کرے اور تیسری دفعہ اسی طرح تکبیر کہہ کر ہاتھ باندھ لے ، اس کے بعد بلند آواز سے قرأت کرے ، جس طرح عام نمازوں میں قرأت کی جاتی ہے ، اس کے بعد عام نمازوں کی طرح رکوع و سجود کرکے دوسری رکعت کے لئے کھڑا ہو جائے ۔
دوسری رکعت
ہاتھ باندھ کر بلند آواز سے قرأت کرے ، مقتدی خاموشی کے ساتھ امام کی قرأت سنیں ، اس کے بعد دونوں ہاتھوں کو کانوں کے برابر اٹھا اٹھا کر تین بار اللہ اکبر کہے اور ہر بار دونوں ہاتھوں کو نیچے کی طرف سیدھا چھوڑ دے ، اور اس کے بعد چوتھی تکبیر کہتا ہوا رکوع میں چلا جائے ، پھر نماز کا بقیہ حصہ جماعت کی عام نمازوں کی طرح پورا کرے ۔
زائد چھے تکبیریں
یہ زائد چھے تکبیریں مقتدی آہستہ سے کہیں ۔ یہ چھے زائد تکبیریں عیدین کی نمازوں میں کہنا واجب ہے ، اگر امام زائد تکبیریں کہنا بھول جائے تو پہلی رکعت میں قرأت کے بعد یا دوسری رکعت میں رکوع کے بعد زائد کہہ دے ۔
خطبہ سننا مسنون ہے
عیدین کی نمازوں کے بعد خطبہ مسنون ہے ، لیکن خاموش رہ کر اس کا سننا مقتدیوں پر واجب ہے ۔اس لئے خطبہ سنے بغیر عید گاہ سے نہیں نکلنا چاہئے ۔
تکبیر تشریق
تکبیر تشریق امام ہو یا مقتدی یا تنہا نماز پڑھنے والا مرد ہو یا عورت سب پر ۹؍ذی الحجہ کی فجر سے تیرہ ذی الحجہ کی عصر تک فرض نماز کے بعد بلند آواز سے ایک مرتبہ تکبیر تشریق کہنا واجب ہے ، البتہ عورتوں کو تکبیر آہستہ آواز سے کہنا چاہئے